ای کامرس ریٹیلرز پر نئی شرائط عائد، آن لائن لین دین پر ٹیکس کٹوتی اور رجسٹریشن لازمی ہوگی

آن لائن مارکیٹ پلیسز اور کورئیر سروسز کو غیر رجسٹرڈ فروخت کنندگان کو خدمات فراہم کرنے سے روک دیا گیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 5 اگست 2025 11:27

ای کامرس ریٹیلرز پر نئی شرائط عائد، آن لائن لین دین پر ٹیکس کٹوتی اور ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اگست 2025ء ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) نے ای کامرس ریٹیلرز پر نئی شرائط عائد کرتے ہوئے آن لائن لین دین پر ٹیکس کٹوتی اور رجسٹریشن لازمی قرار دیدی۔ انگریزی اخبار ڈان کے مطابق ایف بی آر نے ای کامرس ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے نئے اقدامات کرتے ہوئے آن لائن لین دین پر ٹیکس کی کٹوتی اور رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا ہے، ای کامرس فروخت کنندگان کی رجسٹریشن اور ڈیجیٹل لین دین پر ٹیکس وصولی کے لیے نئے طریقہ کار جاری کیے گئے ہیں، یہ اقدامات ریٹیل مارکیٹ کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور ڈیجیٹل طور پر آرڈر کی جانے والی اشیاء و خدمات پر ٹیکس کی مکمل عملداری کو یقینی بنانے کی کوششوں کا تسلسل ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر نے اس ضمن میں انکم ٹیکس سرکلر نمبر 01 اور سیلز ٹیکس سرکلر نمبر 02 جاری کردیئے، جن کا مقصد ای کامرس ریٹیلرز کو قومی ٹیکس نمبر یعنی این ٹی این الاٹ کرنے کے عمل کو آسان بنانا اور مؤثر ود ہولڈنگ ٹیکس سسٹم کا نفاذ ہے، نئے نظام کے تحت آن لائن مارکیٹ پلیس یا ویب سائٹ کے ذریعے ڈیجیٹل طور پر آرڈر کی گئی اشیاء یا خدمات کی تمام ادائیگیاں ٹیکس کے دائرے میں آئیں گی اور سیکشن 6 اے کے تحت ملکی ای کامرس لین دین پر ٹیکس نافذ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ سیکشن 153(2 اے) میں کی گئی تبدیلیوں کے تحت ادائیگی فراہم کرنے والے ادارے بشمول بینک، مالیاتی ادارے، فارن ایکسچینج ڈیلرز اور ڈیجیٹل گیٹ ویز ای کامرس لین دین پر 1 فیصد ٹیکس کٹوتی کے پابند ہوں گے، کیش آن ڈیلیوری کا انتظام کرنے والے کورئیرز، سیلرز کو ادائیگی منتقل کرنے سے قبل 2 فیصد ٹیکس منہا کریں گے، یہ مختلف ٹیکس شرحیں ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے اور معیشت کو کیش لیس بنانے کی حکومتی کوششوں کا حصہ ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ سیکشن 6 اے کے تحت جمع کیا گیا ٹیکس، سیلرز کی ملکی و برآمدی آمدن پر حتمی ٹیکس شمار ہوگا، ادائیگی کے ثالثی ادارے اور کورئیر سروسز اس ٹیکس کی وصولی کے ذمہ دار ہوں گے، جسے ہر سیلر کے نام پر قومی خزانے میں ماہانہ جمع کروایا جائے گا، ساتھ ہی متعلقہ ود ہولڈنگ ٹیکس اسٹیٹمنٹس بھی جمع کرانا ہوں گی، نئے نظام کے تحت ای کامرس فروخت کنندگان کے لیے انکم ٹیکس میں رجسٹریشن قانونی طور پر لازمی قرار دی گئی ہے، آن لائن مارکیٹ پلیسز اور کورئیر سروسز کو غیر رجسٹرڈ فروخت کنندگان کو خدمات فراہم کرنے سے روک دیا گیا۔

علاوہ ازیں آن لائن مارکیٹ پلیسز اس بات کی پابند ہوں گی کہ وہ اپنے پلیٹ فارم پر کام کرنے والے تمام فروخت کنندگان کی تفصیلات پر مشتمل بیانات ایف بی آر کو جمع کرائیں، غیر رجسٹریشن یا ٹیکس کی کٹوتی میں ناکامی پر جرمانے عائد کیے گئے ہیں جن کا اطلاق ان او ایم پیز اور کورئیر سروسز پر ہوگا جو ٹیکس منہا کرنے یا رجسٹریشن کی شرائط پوری کرنے میں ناکام رہیں، ای اسٹورز یا موبائل ایپس کے ذریعے کیش آن ڈیلیوری کی صورت میں ٹیکس کی وصولی اور رپورٹنگ کی ذمہ داری کورئیر سروس پر عائد ہوگی۔

یہ بھی پتا چلا ہے کہ سیلز ٹیکس کے فریم ورک میں کورئیرز کو ود ہولڈنگ ایجنٹس کے طور پر مقرر کیا گیا ہے تاکہ ای کامرس سیکٹر میں قابلِ ٹیکس سرگرمیوں کا احاطہ کیا جا سکے، حکومت نے سیلز ٹیکس کی عملداری سخت کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں، سیکشن 3(7 اے) کے تحت کورئیرز اور ثالثی اداروں کے ذریعے ڈیجیٹل طور پر آرڈر کردہ اشیاء پر جمع کیا گیا ٹیکس، کاٹیج انڈسٹری اور نان ٹائر 1 ریٹیلرز کے لیے حتمی ذمہ داری شمار ہوگا اور اس پر کوئی ان پٹ ٹیکس دستیاب نہیں ہوگا دیگر کاروبار معمول کے سیلز ٹیکس نظام کے تحت کام جاری رکھیں گے۔