سونا مہنگا ہونے سے زیورات بننا بند، جیولرز کا کاروبار ٹھپ ہوگیا

جیولری کے 50 فیصد کارخانے بند ہو گئے کیونکہ پاکستان میں بھی صرف سرمایہ کار سونا خرید رہے ہیں، جیولرز ایسوسی ایشن

جمعرات 9 اکتوبر 2025 12:37

سونا مہنگا ہونے سے زیورات بننا بند، جیولرز کا کاروبار ٹھپ ہوگیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2025ء) سونے میں سرمایہ کاری ناصرف پاکستان بلکہ دنیا میں پرکشش سرمایہ کاری کا ایک بڑا سیکٹر بن گیا ہے، سرمایہ کار ناصرف اسے اپنے لیے محفوظ اثاثہ سمجھتے ہیں بلکہ اسے ایک بہتر کاروبار بھی قراردیتے ہیں،سرمایہ کاروں کی اس سیکٹر میں سرمایہ کاری سے ہی پہلے مرتبہ عالمی منڈی میں سونا 4 ہزار ڈالر فی اونس کی حد بھی عبور کر گیا ہے، امریکا میں شرح سود میں کمی کا عندیہ،شٹ ڈاون اور امریکن ٹیرف کی جنگ نے سرمایہ کاروں کو اس جانب راغب کر دیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سرمایہ کار عالمی تجارتی کشیدگی، جغرافیا ئی حالات کی وجہ سرمایہ کارواں میں بے چینی ہے جس کہ وجہ سے لوگ سونے کی خریداری کے میدان میں دھڑا دھڑ آرہے ہیں۔

(جاری ہے)

سرمایہ کاروں میں لگی اس دوڑ کی وجہ سے ہی سونے کی قیمت مسلسل بلندی کی جانب گامزن ہے، سونے کی دھات نے پلاٹینم کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔عالمی مارکیٹ میں اضافے کے اثرات سے ہی مقامی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے۔

آل پاکستان جیم اینڈ جیولرزایسوسی ایشن کے مطابق ڈالر کمزور ہوتا ہے تو دنیا میں سونے کی طلب بڑھتی ہے، ٹرمپ کی تجارتی جنگ سے ڈالر کمزور ہو رہا ہے اور سرمایہ کار ڈالر کی بجائے سونے کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔پاکستان میں سونے کی بڑھتی قیمت کے اثرات سے متعلق جیولرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اب سونا شادی بیاہ کی تقریبات کے لیے نہیں خریدا جاتا، سونے کے زیورات بننا بند ہو چکے، جیولرز بے روز گار ہو گئے ہیں اور جیولری کے 50 فیصد کارخانے بند ہو گئے ہیں کیونکہ پاکستان میں بھی صرف سرمایہ کار سونا خرید رہے ہیں۔ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ متوسط طبقہ چاندی میں سرمایہ کاری کر رہا ہے، سونے کی قیمت میں سب سے زیادہ جیولرز پریشان ہیں کیونکہ ان کا بزنس ٹھپ ہو چکا ہے۔