میانمار کی سکیورٹی فورسز قیدیوں پرسنگین تشدد میں ملوث ہیں، اقوامِ متحدہ کی رپورٹ

منگل 12 اگست 2025 17:02

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) اقوامِ متحدہ کے تحقیقاتی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ میانمار کی سکیورٹی فورسز قیدیوں پر منظم اور سنگین تشدد میں ملوث رہی ہیں، جس میں اعلیٰ سطح کے کمانڈرز بھی شامل ہیں۔رائٹرز کے مطابق اقوامِ متحدہ کے تحت قائم انڈیپینڈنٹ انویسٹی گیٹو میکانزم فار میانمار (آئی آئی ایم ایم ) نے اپنی نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ متاثرین کو مارپیٹ، بجلی کے جھٹکے، گلا گھونٹنے اور ناخن نکالنے جیسے مظالم کا سامنا کرنا پڑا، جن میں سے بعض تشدد کی شدت سے ہلاک بھی ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق، 2021 کی فوجی بغاوت کے بعد سے دس ہزاروں افراد کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا، جن میں بچے بھی شامل ہیں، جو بعض اوقات اپنے لاپتہ والدین کی جگہ حراست میں لیے گئے۔

(جاری ہے)

رپورٹ 30 جون تک کے ایک سالہ عرصے پر محیط ہے اور 1,300 سے زائد ذرائع سے حاصل معلومات، عینی شاہدین کے بیانات، دستاویزات، تصاویر اور فرانزک شواہد پر مبنی ہے۔اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ اس نے کچھ اعلیٰ سطحی فوجی کمانڈرز کی شناخت کر لی ہے، تاہم جاری تحقیقات کے باعث ان کے نام ظاہر نہیں کیے گئے۔رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ میانمار کی فوج اور اپوزیشن گروپ دونوں ہی جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں، جن میں ماورائے عدالت قتل بھی شامل ہیں۔