72 فیصد کمپنیاں سائبرسکیورٹی کے لیے ملٹی وینڈر سسٹم پر انحصار کرتی ہیں،تحقیق

جمعہ 15 اگست 2025 17:56

72 فیصد کمپنیاں سائبرسکیورٹی کے لیے ملٹی وینڈر سسٹم پر انحصار کرتی ہیں،تحقیق
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2025ء)کیسپرسکی کی حالیہ تحقیق کے مطابق بیشتر کمپنیاں (72 فیصد) سائبر سیکیورٹی کے انتظام کے لیے ملٹی وینڈر ایکو سسٹمز پر انحصار کرتی ہیں، حالانکہ اس طرح کے بکھرے ہوئے سیکیورٹی سسٹمز آپریشنل اور مالی دباؤ کا باعث بنتے ہیں۔ کیسپرسکی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق کئی اداروں کو ملٹی وینڈر سیکیورٹی سسٹمز کے باعث نمایاں چیلنجز کا سامنا ہے۔

تقریباً نصف سیکیورٹی ماہرین (43 فیصد) نے کہا کہ ان کے سیکیورٹی معاملات ضرورت سے زیادہ پیچیدہ اور وقت طلب ہیں، جس سے نئے خطرات کے خلاف فوری ردعمل میں رکاوٹ آتی ہے۔ یہ پیچیدگی اس وقت پیدا ہوتی ہے جب مختلف وینڈرز کے سیکیورٹی ٹولز استعمال کیے جائیں، جن کے اپنے الگ مینجمنٹ سسٹمز اور آپریشنل تقاضے ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

مزید برآں، 42 فیصد ادارے بجٹ سے تجاوز کے مسائل کا شکار ہیں جو ایک جیسے اور اوورلیپنگ سلوشنز کے باعث پیدا ہوتے ہیں۔

41 فیصد کا کہنا ہے کہ عدم مطابقت کے باعث وہ سیکیورٹی پروسیسز کو مؤثر انداز میں خودکار نہیں بنا سکتے۔ اس کے علاوہ، 39 فیصد اداروں کو مختلف وینڈرز سے حاصل شدہ ڈیٹا کے بے ربط ہونے کی وجہ سے خطرات کی غیر مکمل تصویر ملتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تقریباً نصف (48 فیصد) کا ماننا ہے کہ ایک ہی سائبر سیکیورٹی فراہم کنندہ ان کی تمام ضروریات پوری کر سکتا ہے، لیکن صرف 28 فیصد نے عملی طور پر سنگل وینڈر ماڈل اپنایا ہے۔

اس کی بڑی وجہ ایک ہی سپلائر پر انحصار کے خدشات یا وینڈر لاک اِن کے خطرات ہیں۔رپورٹ کے مطابق، 86 فیصد کمپنیاں اس سمت میں متحرک ہیں، جن میں سے ایک تہائی (33 فیصد) پہلے ہی اپنے سیکیورٹی ٹولز کو یکجا پلیٹ فارمز میں ضم کر چکی ہیں، جبکہ مزید 53 فیصد اگلے دو برس میں یہ قدم اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ کیسپرسکی کے ہیڈ آف یونیفائیڈ پلیٹ فارم پروڈکٹ لائن، ایلیا مارکیلوف کا کہنا ہے کہ ''ہمارے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ زیادہ تر ادارے حکمت عملی کے بجائے عادتاً متعدد وینڈرز استعمال کرتے ہیں۔

اگرچہ مختلف سلوشنز سے رسک مینجمنٹ اور کوریج میں کچھ فائدہ ہوتا ہے، مگر بے قابو پیچیدگی وسائل پر بوجھ ڈالتی ہے اور آپریشنل صلاحیت کو متاثر کرتی ہے۔ انضمام کی طرف بڑھتا رجحان سائبر سیکیورٹی حکمت عملی کی پختگی کو ظاہر کرتا ہے، جس میں مربوط پلیٹ فارمز کے ذریعے مینجمنٹ کو آسان، اور سیکیورٹی پر مکمل نظر کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔''ماہرین کا مشورہ ہے کہ ادارے مرکزی اور خودکار حل جیسے کیسپرسکی نکسٹ ایکس ڈی آر ایکسپرٹ استعمال کریں، جو مختلف ذرائع سے ڈیٹا جمع اور مربوط کر کے مشین لرننگ ٹیکنالوجی کے ذریعے مؤثر خطرہ شناخت اور فوری خودکار ردعمل فراہم کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :