اسرائیل غزہ کے فلسطینیوں کو دانستہ بھوک سے مار رہا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

پیر 18 اگست 2025 17:19

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2025ء) انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نےکہا ہے کہ اسرائیل غزہ کے فلسطینیوں کو دانستہ بھوک سے مار رہا ہے۔ العربیہ اردو کے مطابق ایک رپورٹ میں بے گھر فلسطینیوں اور غذائیت کی قلت کے شکار بچوں کا علاج کرنے والے طبی عملے کی شہادتوں کا حوالہ دیتے ہوئے ایمنسٹی نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں فاقہ کشی کی سوچی سمجھی مہم چلا رہا ہے۔

اس گروپ نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ فلسطینیوں کی صحت، بہبود اور معاشرتی تانے بانے کو منظم طریقے سے تباہ کر رہا ہے۔ایمنسٹی نے کہا کہ فلسطینیوں کو جسمانی طور پر تباہ کرنے کے جو منصوبے اور پالیسیاں اسرائیل نے گذشتہ 22 ماہ کے دوران وضع کیے اور ان پر عمل درآمد کیا ہے، یہ حالات ان کا مطلوبہ نتیجہ ہیں اور یہ فلسطینیوں کی جاری نسل کشی کا لازمی حصہ ہے۔

(جاری ہے)

ایمنسٹی کی یہ رپورٹ حالیہ ہفتوں میں ہونے والے انٹرویوز پر مبنی ہے جو تین عارضی کیمپوں میں پناہ گزین غزہ کے 19 بے گھر باشندوں اور ساتھ ہی علاقے کے دو ہسپتالوں میں دو طبی عملے سے بھی کیے گئے۔اپریل میں ایمنسٹی نے اسرائیل پر غزہ کے باشندوں کو زبردستی بے گھر کر کے براہِ راست نسل کشی کا ارتکاب کرنے اور محصور علاقے میں انسانی تباہی پیدا کرنے کا الزام لگایا ۔دوسری جانب اسرائیل نے دانستہ کی جانے والی فاقہ کشی کے دعوے بار بار مسترد کیے ہیں۔