ملک کی بڑی صنعتیں گراوٹ کا شکار، 11 شعبوں کی پیداوار منفی رہنے کا انکشاف

گزشتہ مالی سال صنعتی شعبے کا پیداواری ہدف 3.5 فیصد تھا لیکن منفی 1.5 فیصد حاصل ہوسکا؛ رپورٹ

Sajid Ali ساجد علی بدھ 20 اگست 2025 11:53

ملک کی بڑی صنعتیں گراوٹ کا شکار، 11 شعبوں کی پیداوار منفی رہنے کا انکشاف
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اگست 2025ء ) ملک کی بڑی صنعتیں گراوٹ کا شکار ہونے کی وجہ سے 11 شعبوں کی پیداوار منفی رہنے کا انکشاف ہوا ہے۔ دنیا اخبار کے مطابق گزشتہ مالی سال 2024/25ء کے دوران لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی پیداوار گراوٹ کا شکار رہی، مالی سال 2023/24ء کی نسبت گزشتہ مالی سال میں خوراک، فرنیچر، مشینری، کیمیکلز، فیبر یکیڈ میل پلاسٹک مصنوعات، آئرن اینڈ سٹیل، برقی آلات سمیت 11 شعبوں کی پیداوار منفی رہی، سالانہ بنیادوں پر مالی سال 2023/24ء کی نسبت مالی سال 2024/25ء میں پیداوار منفی 0.74 فیصد ریکارڈ ہوئی۔

دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فوڈ کے شعبے کی پیداوار میں منفی 0.32 فیصد، کیمیکلز مصنوعات کی پیداوار میں منفی 0.28 فیصد کمی اور برقی آلات کیلئے لارج سکیل سیکٹر کی پیداوار منفی 0.34 فیصد گرگئی، فرنیچر سازی کی پیداوار منفی 1.59 فیصد اور آئرن اینڈسٹیل کی مینوفیکچرنگ میں 0.40 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ سال کے دوران پیداواری صلاحیت میں فوڈ کے شعبے کی پیداوار منفی 1.83 فیصد، کیمیکلز مصنوعات کی پیداوار منفی 3.45 فیصد، پلاسٹک مصنوعات کی پیداوار منفی 1.27 فیصد اور برقی آلات کیلئے لارج سکیل سیکٹر کی پیداوار منفی 11.65 فیصد ریکارڈ کی گئی، فرنیچر سازی کی پیداوار منفی 56.26 فیصد اور آئرن اینڈ سٹیل کی مینو فیکچرنگ میں منفی 8.71 فیصد کمی سامنے آئی، دیگر ایل ایس ایم میں فیبر یکیڈ میٹل کی گروتھ منفی 13.87 فیصد اور فٹ بال کی پیداوار منفی 15.95 فیصد رہی۔

بتایا جارہا ہے کہ سالانہ بنیادوں پر موازنہ کیا جائے تو ٹیکسٹائل سیکٹر کی گروتھ 0.41 فیصد، بیوریجز 0.06 فیصد، تمباکو 0.10 فیصد، لیدر مصنوعات 0.01 فیصد، فارماسیوٹیکل 0.16 فیصد، آٹو موبائلز کی پیداوار 0.85 فیصد، پیپر اینڈ بورڈ سازی 0.01 فیصد، پٹرولیم مصنوعات 0.37 فیصد اور لکڑی سے بنے والی اشیا کی مینوفیکچرنگ سمیت 12 شعبوں کی گروتھ مثبت رہی، گزشتہ مالی سال کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کی گروتھ 2.49 فیصد، بیوریجز 1.29 فیصد، تمباکو 6.99 فیصد، لیدر مصنوعات 0.93 فیصد، فارماسیوٹیکل 2.74 فیصد، آٹو موبائلز 46.15 فیصد، پیراینڈ بورڈ سازی 0.39 فیصد، پٹرولیم مصنوعات 5.33 فیصد اور لکڑی سے بننے والی اشیا کی مینوفیکچرنگ میں 1.25 فیصد اضافہ ہوا۔

رپورٹ سے پتا چلا ہے کہ حکومت نے گزشتہ مالی سال لارج سکیل مینوفیکچرنگ کے شعبے کیلئے پیداواری گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد مقرر کیا تھا جب کہ گرو تھ جولائی سے مارچ تک منفی 1.5 فیصد ریکارڈ کی گئی، بجٹ میں رواں مالی سال کیلئے بھی لارج سکیل مینوفیکچرنگ کے شعبے کیلئے پیداواری گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد رکھا گیا ہے، تاہم حکومت گزشتہ مالی سال کے دوران لارج سکیل مینوفیکچرنگ کے شعبے کیلئے پیداواری گروتھ کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی۔

متعلقہ عنوان :