Live Updates

محکمہ زراعت نے کپاس کے کاشتکاروں کے لئے سفارشات جاری کر دیں

بدھ 20 اگست 2025 18:07

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2025ء) محکمہ زراعت نے کپاس کے کاشتکاروں کے لئے سفارشات جاری کردیں۔تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز یہاں سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں ڈائریکٹر سی سی آرملتان صباحت حسین کی زیرصدارت فارمرزایڈوائزری کمیٹی کا پانچواں اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف شعبہ جات کے زرعی ماہرین نے شرکت کی اور ملکی سطح پر کپاس کی مجموعی صورتحال اور کپاس کی نگہداشت کا جائزہ لیاگیا۔

اجلاس میں کپاس کے کاشتکاروں کے لئے31اگست2025ءتک کی سفارشات پیش کی گئیں۔اجلاس میں مون سون بارشوں سے کپاس کی فصل پرپڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا اور کاشتکاروں کے لئے سفار شا ت پیش کی گئیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کپا س کے کاشتکار 31 اگست تک کھادوں کا استعمال مکمل کرلیں۔

(جاری ہے)

ا س وقت کپاس کی فصل میں پھول، گڈی، ٹینڈے بننے کا عمل تیزی سے جاری ہے لہذا اس مرحلے پر فصل کو پانی اورکھادوں کی کمی نہ آنے دیں۔

بارشوں کی وجہ سے بعض جگہوں پر کپا س کی فصل پرمرجھاو کا عمل دیکھنے میں آ رہا ہے لہذا کپا س کے کاشتکاروں کو چاہیئے کہ وہ مرجھائو کے تدارک کے لئے ڈی اے پی ایک کلوگرام، کین گوارا ایک کلوگرام، پوٹاشیم نائٹریٹ ایک کلوگرام، میگنیشیم سلفیٹ500گرام، زنک سلفیٹ300 گرام اور بوریکس250 گرام کا علیحدہ علیحدہ محلول بنا کر ان سب کو 100لٹر پانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے کھیت میں سپرے کریں اور 7 دن کے وقفہ سے دوبارہ سپرے کریں۔

یا پھر دوسرا طریقہ مرجھاو کے تدارک کے لئے کاشتکار کوبالٹ کلورائیڈ یا سلور نائٹریٹ بحساب1گرام،100 لٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کاشتکار متوقع بارش کی صورت میں آبپاشی سے اجتناب کریں یا اگر فصل پانی کی کمی کاشکار ہے تو ہلکی آبپاشی کی جا ئے۔ بارش ہونے کی صورت میں نکاسی آب کا مناسب انتظام کریں اور کھیت میں 24 گھنٹے سے زائد بارش کا پانی ہرگز نہ کھرا ہونے دیں۔

جب کھیت میں 60فیصد سے زائد ٹینڈے کھل جائیں تو چنائی کا عمل مکمل کریں اور تاخیر ہرگز نہ کریں۔چنائی کے بعد بارش سے متاثرہ کپاس کو دوسری چنائی والی کپاس میں مکس نہ کیا جائے بلکہ دونوں چنائی والی کپاس کو علیحدہ علیحدہ خشک کیا جائے۔ خشک ہو جانے والی کپاس کی جننگ مکمل کر لیں اور بیج کو دھوپ لگوا کر اچھی طرح خشک ہونے کے بعد محفوظ کیا جائے۔

اجلا س میں کاشتکاروں کو سفارشات پیش کی گئیں کہ وہ بیج کے لئے لگائی گئی کپاس میں روگنگ کا عمل ضرور کریں۔کاشتکار اگلے سیزن کے لئے 80فیصد سے کم جرمینیشن والا بیج ہرگز نہ رکھیں۔ اجلاس میں سفید مکھی سے بچاؤکی صورت میں پیلے لیس دار چپکنے والے پھندے بحساب10عدد فی ایکڑ کے استعمال کی سفارشات پیش کی گئیں۔ سفید مکھی کے حملہ کی صورت میں کاشتکارسپائروٹیٹرامیٹ125ملی لٹر+بائیو پاور250ملی لٹر یا فلونیکا مڈ80گرام یا پائری پروکسی فن 400 تا500 ملی لیٹر یا سینٹرا نیلی پرول+ڈائی فینتھرون300ملی لیٹربحساب100لٹر پانی فی ایکڑ سپرے کریں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ایسی فصل جہاں ڈوڈی بننے کا عمل شروع ہوچکا ہے وہاں گلابی سنڈی کا حملہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ کپاس کے کاشتکار گلابی سنڈی کی مانیٹرنگ کے لئے1جنسی پھندہ فی پانچ ایکڑلگائیں جبکہ مینجمنٹ کے لئے8جنسی پھندے فی ایکڑ کے حساب سے لگائے جائیں۔ گلابی سنڈی کا حملہ معاشی حد کو پہنچ جائے تو کاشتکار سینٹرانیلی پرول+لیوفینوران کا مکسچر80 ملی لٹر یا سپنٹورام100ملی لٹریا گیما سائی ہیلو تھرین100ملی لٹر بحساب 100لٹر پانی فی ایکڑ اسپرے کریں۔

ملی بگ کے حملہ کی صورت میں کاشتکار پروفینو فاس70ملی لٹر یا کلوتھیان ڈن40ملی لٹر فی 20لٹر پانی کی ٹینکی کے ساتھ متاثرہ پودوں اور ارد گرد کے پودوں پر سپرے کریں۔ سبز تیلے کے حملہ کی صورت میں ڈائی نوٹیفرون 100گرام یا فلونیکا مڈ60گرام بحساب100لٹر پانی فی ایکٹرسپرے کریں۔حالیہ دنوں میں کہیں کہیں پر لیس بگ کا حملہ دیکھنے میں آرہا ہے جو کپا س کے پتوں کا رس چوس کرپودوں کوکمزور کرتے ہیں۔ لیس بگ کے تدارک کے لئے کاشتکارکلوتھیان ڈن40ملی لٹرفی20لٹر پانی کی ٹینکی کے ساتھ متاثرہ پودوں پر سپرے کریں۔اجلاس میں سی سی آرآئی ملتان کے مختلف شعبہ جات کے سربراہان ڈاکٹر محمد نوید افضل،ساجد محمود،ڈاکٹر محمد اکبر،ڈاکٹرنورمحمد، جنید خان ڈاہا اور شبانہ وزیرسائنٹفک آفیسرز نے شرکت کی۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات