ایمپاور ویمن میڈیا اور نیشنل پریس کلب کے اشتراک سے صحافیوں کے لئے تربیتی ورکشاپ

جمعرات 21 اگست 2025 21:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2025ء) ایمپاور ویمن میڈیا اینڈ ویونگ پیپل ٹو گرو فائونڈیشن کے زیر اہتمام ایمپاور ویمن میڈیا اور نیشنل پریس کلب کے اشتراک سے این پی سی میں صحافیوں کے لیے مذہب اور عقیدے کی آزادی پرایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔لیو وٹ یو بیلیو(Live What You Believe) کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں صحافیوں، نوجوانوں کے نمائندوں، سول سوسائٹی کے رہنمائوں اور مذہبی شخصیات کو امن، سلامتی، خواتین کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی میں ان کے اہم کردار کی سمجھ کو مضبوط بنانے کے حوالے سے آگاہ کیا۔

ٹریننگ کے آغاز پر ڈبلیو پی ٹی جی فاؤنڈیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرن پیٹر نے شرکا کا خیرمقدم کیا اور پروگرام کے مقاصد کا خاکہ پیش کیا جبکہ آرون روون باب، ٹریننگ ماڈریٹر نے دن بھر انٹرایکٹو ڈسکشنز اور گروپ سرگرمیوں کی سہولت فراہم کی۔

(جاری ہے)

ٹریننگ سیشنزمیں فکر انگیز مختصر فلمیں، گروپ ڈسکشن اور تین ڈائنامک پینل ڈسکشن شامل تھے۔ ایف او آر بی اور پیس اینڈ سکیورٹی پینلسٹس بشمول جارج چغتائی، علامہ احسان اللہ مسعود،غفران احمد چشتی، سحرش ، عابد عباسی ، راجہ خالد، عمرانہ کومل ،چوہدری مدثر، ممبر گوننگ باڈی تنویر شہزاد نے اقلیتوں کے دیرینہ حقوق کے لیے رواداری، بین المذاہب ہم آہنگی اور تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

ایف او آر بی، سلیمہ منیر، سلویا شمایون اور ذوالفقار بیگ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح خواتین کو ان کے عقیدے کی وجہ سے امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ان کے حقوق کے لیے مضبوطی سے کھڑے ہونے کے لیے مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ امجد نذیر، عمرانہ ساغر اور ڈیوڈ سمیت پینلسٹس نے بحث کی کہ کس طرح مذہبی آزادی جدت، تنوع اور پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دیتی ہے۔ گروپ سرگرمیوں کے ذریعے تربیتی سیشن کے دوران شرکا نے ایف او آر بی کو آگے بڑھانے کے عملی طریقے تلاش کئے،سماجی تبدیلی کے لیے اپنے خیالات کا اشتراک کیا اور مسلسل تعاون کے لیے ایکشن پلان تیار کیا۔

متعلقہ عنوان :