برطانیہ میں موسمِ گرما نے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے

اتوار 31 اگست 2025 14:20

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 اگست2025ء) برطانیہ میں جاری موسمِ گرما نے گرمی کے تمام سابقہ ریکارڈ پیچھے چھوڑ دیے ہیں۔ شنہوا کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی اس بے مثال درجہ حرارت کی بنیادی وجہ ہے۔برطانوی محکمہ موسمیات "میٹ آفس" کی جاری کردہ عبوری رپورٹ کے مطابق جون سے 25 اگست 2025 تک ملک کا اوسط درجہ حرارت 16.13 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو 2018 کے سابقہ ریکارڈ 15.76 ڈگری سینٹی گریڈ سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔

محکمہ کے مطابق اگر اگست کے باقی دنوں میں درجہ حرارت معمول سے 4 ڈگری کم بھی ہو جائے (جس کا امکان نہیں)، تب بھی 2025 کا موسمِ گرما ملک کی تاریخ کا سب سے گرم موسم قرار پائے گا، جب سے ریکارڈ کا آغاز 1884 میں ہوا۔محکمہ موسمیات کی سائنس دان ایمیلی کارلائل کا کہنا ہے کہ اگرچہ موسمیاتی لحاظ سے گرمی کے کچھ دن باقی ہیں، لیکن یہ امکان نہایت کم ہے کہ کچھ بھی اس سال کو گرم ترین موسمِ گرما بننے سے روک سکے گا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ اگرچہ 1976 کی گرمیوں میں 32 ڈگری سے زائد درجہ حرارت والے 16 دن ریکارڈ ہوئے تھے، جبکہ 2025 میں ایسے صرف 9 دن تھے، مگر اس سال کی خاص بات گرمی کا تسلسل ہے، جو ماہرین کے مطابق زیادہ خطرناک ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم دونوں درجہ حرارت اوسط سے کافی زیادہ رہے، خاص طور پر رات کے وقت درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :