آٹے کی کمی اورقیمتوں میں اضافے پر کے پی حکومت کا وفاقی حکومت سے رابطہ

پیر 8 ستمبر 2025 22:56

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 ستمبر2025ء)خیبر پختونخوا میں آٹے اور گندم کی کمی اور قیمتوں میں اضافے پر کے پی حکومت نے پنجاب اور وفاق حکومت کے ساتھ رابطہ کر لیا۔خیبر پختونخوا کے چیف سیکریٹری برائے محکمہ خوراک، شاہ محمود خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران بتایا کہ صوبے میں آٹے کی قیمت کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، پنجاب اور وفاق حکومت کے ساتھ معاملہ اٹھایا ہے۔

سیکریٹری خوراک شاہ محمود نے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب کی جانب سے آٹے اور گندم کی ترسیل پر لگائی گئی پابندی ختم کی جائے۔چیف سیکریٹری کے پی کا کہنا ہے کہ آئین کے مطابق کوئی بھی صوبہ غذائی اجناس کی ترسیل پر پابندی نہیں لگا سکتا، گندم اور آٹے سے متعلق کیپی کا 83 فیصد انحصار پنجاب پر ہے، ہمارے صوبے میں آٹے کی قیمت بڑھ رہی ہے اور ہم مشکلات سے دو چار ہیں۔

(جاری ہے)

چیف سیکریٹری کے پی نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب آٹے اور گندم پر پابندی فوری طور پر ہٹائے۔دوسری جانب پنجاب کے چیف سیکریٹری نے جواب میں کہا ہے کہ ہم پنجاب میں گندم پر سبسڈی دے رہے ہیں، پابندی کا مقصد دیگر صوبوں کو سبسڈی والی گندم کی ترسیل روکنا ہے۔اس پر چیف سیکریٹری کے پی کا کہنا ہے کہ آپ سبسڈی والی گندم کی ترسیل روکنے کے لیے اس پر ٹیگ لگا دیں۔

ذرائع کے مطابق چیف سیکریٹری پنجاب نے جواب میں کہا کہ ہمیں اپنی مِلز کے لیے گندم کی ضروریات فراہم کریں۔اس پر چیف سیکریٹری کے پی کا کہنا ہے کہ ہم نے گندم کی اپنی ضروریات پنجاب کو فراہم کردی ہیں، صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کو بھی گندم اور آٹا بحران سے متعلق آگاہ کیا ہے۔سرکاری ذرائع کا بتانا ہے کہ وفاقی حکومت نے معاملے کو حل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

متعلقہ عنوان :