پنجاب میں 1لاکھ15ہزار976ایکڑ رقبہ پر پیاز کی کاشت سے 3لاکھ 66ہزار988ٹن پیداوار حاصل ہوئی، ڈائریکٹر زراعت

بدھ 10 ستمبر 2025 13:19

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2025ء) پنجاب میں گزشتہ فصل کے دوران 1لاکھ 15ہزار 976ایکڑ رقبہ پر پیاز کی کاشت سے 3لاکھ 66ہزار988ٹن پیداوار حاصل ہوئی جبکہ کاشتکاروں کو رواں ماہ ستمبر میں پیاز کی قسم پھلکارا کی اگیتی نرسری کی کاشت کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ وہپیازکی دیسی اقسام فیصل آباد اگیتی، نسرپوری، ڈارک ریڈ، دیسی سرخ اورپیاز کی دوغلی اقسام ریڈ کمانڈر یا ریڈ بون اور روزیٹا بھی کاشت کرسکتے ہیں۔

ڈویژنل ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آبادچوہدری خالد محمودنے بتایا کہ پیاز کا شمار قدیم ترین اور نفع بخش فصلو ں میں ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پیاز کی نفع بخش کاشت میں اس کی مناسب وقت پر کاشت،جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی، نقصان رساں کیڑوں بالخصوص تھرپس اور نقصان رساں بیماریوں (روئیں دار پھپھوندی اور پرپل بلاچ) کا کنٹرول زیادہ اہم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ ستمبر میں پھلکارا کی اگیتی نرسری کی کاشت اور دسمبر جنوری میں فصل کی مارکیٹنگ سے زیادہ منافع حاصل ہوتا ہے۔انہوں نے بتایاکہ دوغلی اقسام کی پیداواری صلاحیت 500سے600من فی ایکڑ تک ریکارڈ کی جاچکی ہیں۔انہو ں نے کہاکہ کاشتکاروسطی پنجاب میں پیاز کی اکتوبراور نومبر میں کاشتہ نرسری کو دسمبرجنوری میں کھیت میں منتقل کریں جبکہ ایک ایکڑ رقبہ پر پیاز کی کاشت کیلئے 3کلوگرام بیج اور 4سے 5مرلہ زمین پر تیار کی گئی پنیری درکار ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنیری کاشت کرنے کیلئے زمین کو اچھی طرح تیار کریں اور چھوٹی چھوٹی مستطیل نما کیاریاں بنائیں اوران کیاریوں میں تین انچ کے فاصلے پر ایک انچ گہری لائنیں لگا کر ان میں بیج کاشت کریں اور بیج کے اوپر پتوں کی گلی سڑی کھاد ڈال دیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکاربیج بونے کے بعد کیاریوں کو سرکنڈا یا پرالی وغیرہ سے ڈھانپ دیں اور فوارے کی مدد سے اس طرح آبپاشی کریں کہ پانی کیاریوں میں زیادہ دیر کھڑا نہ رہے اور صرف نمی برقرار رہے۔