وزارت قانون و انصاف اور ایف پی سی سی آئی میں انٹرنیشنل ثالثی اور مصالحتی کونسل میں تعاون کے فروغ کے ایم او یو پر دستخط

بدھ 10 ستمبر 2025 22:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 ستمبر2025ء)وزارت قانون و انصاف اور ایف پی سی سی آئی میں انٹرنیشنل ثالثی اور مصالحتی کونسل میں تعاون کے فروغ کے ایم او یو پر دستخط کر دیئے گئے ۔ بدھ کو تقریب میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ ، صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ و دیگر نے شرکت کی ۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ اور پراجیکٹ ڈائریکٹر آئی ایم اے سی عائشہ رسول نے ایم او یو پر دستخط کئے۔

ایم او یو کے تحت وزارت قانون اور ایف پی سی سی آئی ثالثی اور مصالحتی کونسل کے نظام کو مضبوط بنانے میں تعاون کرینگے،معاہدے کے تحت بزنس کمیونٹی کے باہمی تنازعات کے حل کیلئے مصالحتی اور ثالثی کونسل کا نظام متعارف کروایا جائے گا۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے ایم او یو پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایف پی سی سی آئی اور وزارت قانون میں ایم او مصالحتی اور ثالثی نظام کے فروغ میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ معاہدے کے تحت ہم کاروباری شعبے میں تنازعات کے حل کے متبادل نظام کو فروغ دینے کیلئے مل کر کام کرینگے۔ انہوںنے کہاکہ یہ ایم او یو معاشی ترقی کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی میں بھی مددگار ثابت ہو گا۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ معیشت اور تجارت ملکوں کی ترقی کے ساتھ جڑی ہوتی ہے، مظبوط اکانومی ملکی معاشی اور دفاعی استحکام کی ضامن ہوتی ہے۔

وفاقی وزیر قانون نے کہاکہ ہم ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں ہر معاملے کو عدالت میں لے جانا ضروری سمجھا جاتا ہے۔وفاقی وزیر قانون نے کہاکہ کاروباری افراد سارا وقت کورٹ کچہری میں کاٹیں گے تو ملک کیلئے زرمبادلہ کیسے کمائیں گے، گزشتہ سال انٹرنیشنل میڈیشن اینڈ آربیٹیشن کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا۔ وزیرقانون نے کہاکہ ڈومیسٹکلی 600 ثالثی اور مصالحتی کونسلز کو سرٹیفائی کر چکے ہیں، معاشی خود مختاری کے حصول میں بزنس کمیونٹی کا کلیدی کردار ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ 24 لاکھ کیسز عدالتوں میں زیر التوا ہیں، دنیا بھر میں تنازعات کے حل کے متبادل نظام کو ترجیح دی جاتی ہے۔