سی ڈی اے ملازمین کے پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں تاخیر، مزدوریونین کا سولہ ستمبر کو احتجاجی مظاہرے کا اعلان

جمعرات 11 ستمبر 2025 21:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2025ء)سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلوں کے باوجود سی ڈی اے انتظامیہ ملازمین کے پلاٹوں کی قرعہ اندازی کرنے میں تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے، جس پر ملازمین میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے۔ متعدد بار سی ڈی اے انتظامیہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں جواب جمع کروایا کہ جلد پلاٹوں کی قرعہ اندازی کرائی جائے گی لیکن عدالتی فیصلوں پر تاحال عمل درآمد نہیں ہوسکا۔

تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے مزدور یونین کی سنیئر قیادت نے کئی بار چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا، ممبر اسٹیٹ طلعت محمود گوندل اور دیگر متعلقہ حکام سے ملازمین کے پلاٹوں کی قرعہ اندازی کے لیے درخواست کی مگر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔ اس صورتحال پر سی بی اے کمیٹی پارلیمنٹ لاجز اینڈ ہاسٹل کے زیر اہتمام سولہ ستمبر بروز منگل کو ہونے والے احتجاج کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد کیا گیا جس میں سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یسین، اسد محمود، راجہ رئیس سمیت بڑی تعداد میں عہدیداران اور ملازمین شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری محمد یسین نے کہا کہ پلاٹ ہمارا حق ہے اور ریاست کی ذمہ داری ہے۔ سی ڈی اے انتظامیہ سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود پلاٹوں کی قرعہ اندازی سے گریزاں ہے اور دانستہ تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے، جس کی وجہ سے ملازمین میں سخت بے چینی پیدا ہو رہی ہے۔اس موقع پر پارلیمنٹ لاجز اینڈ ہاسٹل کے ایگزیکٹو چیئرمین سلطان بہادر، چیف آرگنائزر راجہ شکیب الرحمان، چیئرمین ساجد رشید، صدر چوہدری نثار، جنرل سیکرٹری قاری عمر دراز، بابر حسین اعوان، حاجی عبدالصبور، اظہر حسین، ملک محمد حنیف اور دیگر رہنماں نے کہا کہ پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے سلسلے میں دی گئی احتجاجی کال میں تمام ملازمین بھرپور شرکت کریں گے تاکہ انتظامیہ کو باور کرایا جاسکے کہ مزدور طاقت ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔