لاہورہائیکورٹ کا واسا پائپ فٹر کو نو سالہ بقایا جات ادا کرنے کا حکم

جمعہ 12 ستمبر 2025 19:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 ستمبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ میں واسا کے پائپ فٹر کو نو سالہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے معاملے پر اہم سماعت ہوئی۔ عدالت نے واسا کی جانب سے غیر تسلی بخش جواب پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایم ڈی واسا کو حکم دیا کہ واجبات کی ادائیگی کا چیک عدالت میں پیش کریں۔جسٹس شمس محمود مرزا نے واسا کے پائپ فٹر محمد رفیق خان کی درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے آغاز پر واسا کے وکیل نے عدالت میں ایک بیان حلفی پیش کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار نے اپنی بحالی کے بدلے واجبات نہ لینے کا بیان حلفی دیا تھا۔اس پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ:نوکری کی بحالی کے عدالتی حکم پر عمل کرنے کے باوجود تنخواہیں کیوں ادا نہیں کی گئیں اگر آئندہ اس بیان حلفی کا حوالہ دیا گیا تو توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار رفیق خان کے وکیل سی ایم سرور نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم پر ملازمت بحال ہونے کے باوجود تنخواہیں روکنا بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ واسا بیان حلفی کو غلط مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے، جبکہ جبری طور پر لیے گئے بیان حلفی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ نو سالہ بقایا جات کی فوری ادائیگی کا حکم دیا جائے تاکہ درخواست گزار کو اس کا حق مل سکے۔عدالت نے واسا کے رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایم ڈی واسا کو حکم دیا کہ بقایا جات کی ادائیگی یقینی بنائی جائے اور اس حوالے سے چیک عدالت میں جمع کرایا جائے۔ کیس کی مزید سماعت آئندہ تاریخ پر ہوگی۔