Live Updates

ْپوائنٹ آف سیلز سسٹم کو نظر انداز کرنے سے دستاویزی معیشت کا خواب پورا نہیں ہو رہا‘ مقررین

سیلاب کی تباہ کاریوں سے ٹیکس محصولات کا شارٹ فال مزید بڑھے گا‘اسحاق بریار، عاشق علی رانا دیگر کا مذاکرے سے خطاب

اتوار 14 ستمبر 2025 12:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2025ء)فیڈرل بورڈ آف ریو نیو پوائنٹ آف سیلز سسٹم کو کور کیے بغیر ٹیکس اہداف پورے نہیں کر سکتا ،بغیر حکمت عملی صرف نوٹیفکیشنز اور ایس آراوز کی بنیاد پر 14131 ارب روپے کے ٹیکس محصولات کا ہدف حاصل کرنا بہت مشکل ہے اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد شارٹ فال مزید بڑھے گا۔ان خیالات کا اظہار ماہر معاشیات جنرل سیکرٹری انٹرنیشنل لائرز ایسوسی ایشن محمد اسحاق بریار ،ماہر ٹیکس امور و صدر پنجاب چیپٹر عاشق علی رانا،سینئر نائب صدر ملک غلام حسین،فنانس سیکرٹری شیخ عدیل اور دیگر نے ’’ٹیکس اور عوام مذاکرے ‘‘میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پرشیخ عباس،سید عدیل حیدر،یاسر اکرم قریشی،نغمانہ شہزادی،زاہد رسول گورائیہ،اعجاز احمد،تابش علی، جاوید میواور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ اب تک کے اعدادوشمار کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے کسی بھی ریجنل ٹیکس آفس کے ٹیکس اہداف پورے نہیں ہورہے اور ہر طرف ریونیو شارٹ فال کی گونج ہے۔ حکومت نے تاجر دوست اسکیم لانچ کی لیکن تاجروں کو اس کی اہمیت سے آگا ہ کرنے کے لئے آگاہی مہم ہی نہیں چلائی گئی ، اس اسکیم کی ناکامی کے بعد پوائنٹ آف سیلز سسٹم کو بھی نظر انداز کر دیا گیا جس سے دستاویزی معیشت کا خواب پورا ہوا اور نہ ہی ٹیکس اہداف حاصل ہو رہے ہیں۔

مقررین نے کہا کہ اب بھی بہت سارے ایسے شعبے ہیں جنہیں ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے اقدامات نہیں اٹھائے جارہے اور ان شعبوں پر مزید بوجھ لادھا جارہا ہے جو پہلے ہی اپنی استعداد سے زیادہ ٹیکس دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی ایف بی آر پوائنٹ آف سیلز پرتوجہ مرکوز کر کے رجسٹریشن کا عمل شروع کرے تو بہتر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :