جرمنی ،غزہ میں نسل کشی بند کروکے نعرے لگاتے ہوئے شہری سڑکوں پر آگئے

مظاہرین کاغزہ میں جنگ بندی اور یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا بھی مطالبہ

اتوار 14 ستمبر 2025 12:40

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2025ء)غزہ میں جاری اسرائیلی ریاست کی جنگ اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف دارالحکومت برلن میں ہزاروں شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ہزاروں جرمن شہری مظاہرین کی صورت میں برلن کے برینڈنبرگ گیٹ کے سامنے جمع تھے اور غزہ میں فلسطینیوں کی بے رحمانہ نسل کشی روکنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔یہ مظاہرہن غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے علاوہ یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا مطالبہ بھی کر رہے تھے۔

یہ مظاہرہن اگرچہ ہزاروں کی تعداد میں تھے اور بہت بڑا ہجوم تھا۔ تاہم ایک اندازے کے تحت انہیں لگ بھگ بارہ ہزار بتایا گیا ہے۔دارالحکومت کے مرکز میں غزہ کے فلسطینیوں کے حق میں نعروں کی یہ گونج غیر معمولی تھی۔ یہ سب لوگ غزہ کی مسلسل ناکہ بندی سے پیدا کیے گئے بھوک اور قحط کے ہتھیاروں سے ہلاکتوں کی بھی مذمت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

بائیں بازو کی جماعت ' بی ایس ڈبلیو پارٹی' نے غزہ کے خلاف انسانی آواز بلند کرنے کی یہ کال دی تھی۔

اس کے مطابق کم از کم 20000 شہری مظاہرے میں شریک تھے اور یہ اس سلسلے کا سب سے بڑا مظاہرہ تھا۔مظاہرے میں شریک ایک بیس سالہ سٹوڈنٹ میری اتوان نے کہا وہ اس مظاہرے میں شرکت کے لیے ہمبرگ سے آئی ہیں۔ تاکہ جرمن حکومت سے مطالبہ کر سکیں کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی ہر طرح کی سپلائی روکنے کا مطالبہ کر سکوں۔اس بیس سالہ طالبہ نے مزید کہا یہ ہتھیار جو اسرائیل کو دیے جارہے ہیں یہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔اس بیس سالہ جرمن سٹوڈنٹ نے کہا اگر اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی نہ روکی گئی تو اس کا مطلب فلسطینیوں کی جاری نسل کشی کو بڑھاوا دینا اور اسرائیل کی اس سلسلے میں مدد کرنا ہے۔