سپریم کورٹ کے آ ئینی بنچ نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت منگل تک ملتوی کردی

پیر 15 ستمبر 2025 17:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 ستمبر2025ء) سپریم کورٹ کے آ ئینی بنچ نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت منگل تک ملتوی کردی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے پیر کو سپر ٹیکس کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کی ۔دوران سماعت ایف بی آر کی وکیل عاصمہ حامد نے بتایا کہ مقننہ نے پراویڈنٹ فنڈ والوں کو سپر ٹیکس میں کسی حد تک چھوٹ دی ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سیکشن 53 ٹیکس چھوٹ سے متعلق ہے، فنڈ کسی کی ذاتی جاگیر تو نہیں ہوتا ،ٹرسٹ اتھارٹیز سے گزارش کرتا ہے اور پھر ٹیکس متعلقہ کو دیا جاتا ہے۔جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیئے کہ سپر ٹیکس کی ادائیگی کی ذمہ داری تو شیڈول میں دی گئی ہے۔جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں،ایک مثال لے لیں کہ ابھی فنڈ پر 100 روپےٹیکس لگتا ہے، 25 سال بعد یہ سو روپے بڑھتے بڑھتے 550 روپے ہو جائیں گے، مطلب یہ کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جو فوائد ملتے ہیں وہ نہیں ملیں گے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سیکنڈ شیڈول میں پراویڈنٹ فنڈ پر سپر ٹیکس سمیت ہر ٹیکس پر چھوٹ ہوتی ہے۔عاصمہ حامد نے کہا کہ مقننہ حکومت کے لئے انتہائی اہم سیکٹر ہے، ٹیکس پئیرز اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کا ایک حصہ اور سیکشن فور سی کو اکٹھا کرکے پڑھ رہے ہیں،شوکاز نوٹس اور دونوں کو اکٹھا کرکے پڑھ کر وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ سپر ٹیکس دینے کے پابند نہیں ہیں۔ایف بی آر کے وکیل حافظ احسان نے دلائل کا آغاز کیا اور کہا کہ میں سپر ٹیکس سے متعلق قانونی اور آئینی نقطوں پر معاونت کروں گا،