محکمہ بہبود آبادی خیبر پختونخوا پراجیکٹ کے تحت بھرتی ہونیوالی 260 فیملی ویلفیئر ورکرز 5 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ،شدید معاشی مشکلات کا شکار

پیر 15 ستمبر 2025 19:59

سوات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء)محکمہ بہبود آبادی خیبر پختونخوا کے پراجیکٹ کے تحت بھرتی ہونے والی 260 فیملی ویلفیئر ورکرز گزشتہ 5 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں، جس کے باعث خواتین ملازمین کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ ورکرز کو 2022 میں سکیل 9 پر بھرتی کیا گیا تھا اور انہیں 260 فیملی ویلفیئر سنٹرز (FWCs) کے قیام کے سلسلے میں تعینات کیا گیا تھا۔

متاثرہ خواتین ورکرز نے بتایا کہ ان سے معمول کے مطابق ڈیوٹی لی جا رہی ہے، کئی ورکرز کو اپنے گھروں سے دور دوسرے اضلاع میں بھیجا گیا ہے، جہاں آمد و رفت پر ان کی آدھی سے زیادہ تنخواہ خرچ ہو جاتی ہے۔ تاہم پانچ ماہ سے تنخواہیں بند ہونے کی وجہ سے گھریلو اخراجات پورے کرنا مشکل ہو گیا ہے۔خواتین ورکرز نے کہا کہ انہیں نہ صرف تنخواہوں کی بندش کا سامنا ہے بلکہ اب تک انہیں مستقل بھی نہیں کیا گیا، جس سے ان کے مستقبل کے حوالے سے بے یقینی بڑھتی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

ان کے مطابق محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ میں پراجیکٹ کی توسیع کے لیے سمری جمع کرائی گئی ہے جو تاحال منظور نہیں ہوئی، جبکہ محکمہ خزانہ بھی تنخواہیں جاری نہیں کر رہا۔ورکرز نے شکوہ کیا کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو نہ صرف ان کے گھروں کے حالات مزید خراب ہوں گے بلکہ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں بھی مثر انداز میں انجام نہیں دے سکیں گی۔انہوں نے حکومت خیبر پختونخوا اور متعلقہ حکام سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ان کی پانچ ماہ کی بقایا تنخواہیں جاری کی جائیں اور تمام فیملی ویلفیئر ورکرز کو مستقل کیا جائے تاکہ وہ سکون اور اعتماد کے ساتھ اپنی خدمات انجام دے سکیں۔

متعلقہ عنوان :