فیس لیس کسٹمز سسٹم سے خزانے کو 100ارب روپے نقصان کی رپورٹ غلط قرار

سسٹم ناکام بنانے میں افسران سمیت سٹیک ہولڈرز کے ملوث ہونے کی سازش کا انکشاف

پیر 15 ستمبر 2025 22:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء)فیس لیس کسٹمز سسٹم سے خزانے کو 100ارب روپے کے مبینہ نقصان سے متعلق محکمہ کسٹمز کی انٹرنل آڈٹ رپورٹ کی فائنڈنگ کو چیئرمین ایف بی آر نے غلط قراردیدیا، کسٹمز فیس لیس سسٹم ناکام بنانے میں افسران سمیت اسٹیک ہولڈرز کے ملوث ہونیکی سازش کاانکشاف بھی ہوا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے ادارے کے مختلف کیڈرزکے افسران کے درمیان اختلافات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیس لیس سسٹم سے بہت سے لوگوں کو تکلیف پہنچی ہے۔

پرانے سسٹم کے تحت لوگ عملے کی مدد سے مس ڈیکلیریشن کرتے تھے۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ کسٹمز کا فیس لیس سسٹم واپس یا رول بیک نہیں کیا جائے گا،اس سسٹم کا مقصد کرپشن اور رشوت کی روک تھام ہے، چیئرمین ایف بی آرکے مطابق معلوم ہے کسے تکلیف ہے،کچھ لوگ ایجنڈے کی بنیاد پرکام کررہے ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسی وزیر کی سفارش پر پچھلے ایک سال میں کوئی ایک افسر نہیں لگایا، پچھلے ایک سال میں ایف بی آر سے سفارش کا کلچر ختم کر دیا ہے، چیئرمین ایف بی آر کے مطابق انٹرنل آڈٹ رپورٹ لیک ہونے سے متعلق انکوئرائری شروع کر دی ہے، رپورٹ آنے کے بعد غلط معلومات دینے والے افسران کیخلاف ایکشن لیا جائے گا۔

راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ گاڑیوں کی غیرقانونی کلیئرنس میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی کی گئی،عالمی بینک کی سفارش پرکسٹمز کلیئرنس سسٹم کو بہتر بنایا جارہا ہے، سسٹم کو ہیک ہونے سے بچانے کیلئے بہتری لائی جائے گی۔