
بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں اگست کے دوران سالانہ بنیادوں پر 15.1 فیصد کا نمایاں اضافہ، آٹو فنانسنگ میں 29.4 فیصد کی نمو ریکارڈ
منگل 16 ستمبر 2025 13:53
(جاری ہے)
گزشتہ سال اگست کے اختتام پر بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 7 ہزار 78 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔
جولائی کے مقابلے میں اگست میں نجی شعبے کے کاروبار کوبینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کے حجم میں ماہانہ بنیادوں پر 0.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ جولائی کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 207 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق کنزیومر فنانسنگ کے تحت اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے مجموعی طور پر فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 946 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 17.7 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اگست کے اختتام تک کنزیومر فنانسنگ کے تحت بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 804 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسی طرح گھروں کی تعمیر کےلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم اگست کے اختتام تک 211 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 4.4 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اگست کے اختتام تک گھروں کی تعمیر کےلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 202 ارب روپے ریکارڈ کیاگیا تھا ۔ جولائی کے مقابلے میں اگست میں گھروں کی تعمیر کےلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات میں ماہانہ بنیادوں پر 1.4 فیصد کا اضافہ ہوا۔ سٹیٹ بینک کے مطابق گاڑیوں کی خریداری کےلئے بینکوں کی جانب سے جاری کردہ قرضہ جات کا حجم اگست کے اختتام تک 294 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 29.4 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اگست کے اختتام تک آٹو فنانسنگ کےلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 227 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسی طرح اگست کے مہینے میں کریڈٹ کارڈز کے ذریعے صارفین نے 169 ارب روپے کی خریداریاں اور ادائیگیاں کیں جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 31.6 فیصد زیادہ ہیں۔ گزشتہ سال اگست میں صارفین نے کریڈٹ کارڈز کے ذریعے 128 ارب روپے کی خریداریاں اور ادائیگیاں کی تھیں۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق بینکوں کی جانب سے قرضہ جات کی فراہمی میں اضافے سے معیشت میں تیز روی کی عکاسی ہو رہی ہے۔ گزشتہ ایک سال کے عرصے میں شرح سود کو 22 فیصد کی سطح سے کم کر کے 11 فیصد کی سطح پر لایا گیا ہے جس کی وجہ سے کاروبار اور دیگر مقاصد کےلئے بینکوں سے قرضہ جات لینے کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔\395مزید تجارتی خبریں
-
ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 4700 سو روپے کا بڑا اضافہ
-
30 ہزار روپے کے بجٹ میں دستیاب بہترین اسمارٹ فونز کی فہرست جاری
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مسلسل دوسرے روز تیزی کا رحجان ، 100 انڈیکس نے 1 لاکھ 56 ہزارپوائنٹس کی نفسیاتی حدکو عبورکرلیا
-
ملک بھر میں سونے کی فی تولہ قیمت 386,300 روپے پر مستحکم
-
سٹیٹ بینک کا شرح سود کو 11 فیصدکی سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
-
کوہاٹ سیمنٹ کے سالانہ منافع میں 30.33 فیصد اضافہ
-
روشن ڈیجیٹل اکائونٹس کے ذریعے سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر کا حجم 10.912 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، سٹیٹ بینک
-
سیمنٹ کی ریٹیل قیمت میں گزشتہ ہفتے استحکام رہا،ادارہ شماریات
-
16ستمبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 4روپے 79 پیسے فی لیٹر تک مہنگی ہونے کا امکان
-
سونے کی فی تولہ قیمت میں 200 روپے کمی
-
برائلر گوشت کی قیمت میں22روپے کلو کمی
-
مقامی مارکیٹ میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 2500 روپے کا اضافہ،فی تولہ قیمت 3 لاکھ 86 ہزار 500 روپے ہوگئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.