احتساب وتربیت کے ذریعے محکمہ صحت نے آزاد مانیٹرنگ سسٹم شروع کیا ہے، مجیب الرحمن پانیزئی

منگل 16 ستمبر 2025 19:44

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)سیکرٹری صحت بلوچستان مجیب الرحمن پانیزئی کی زیر صدارت محکمہ صحت کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منگل کو یہاں منعقد ہوا۔اجلاس میں پرنسپل بولان میڈیکل کالج کوئٹہ پروفیسر ڈاکٹر راز محمد کاکڑ ، ایم ایس سول ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر ہادی کاکڑ ، ڈپٹی سیکرٹری صحت خلیل مراد ، کونسلر/ریجنل ڈائریکٹر CPSP بلوچستان پروفیسر ڈاکٹر عائشہ صدیقہ ، ڈائریکٹر ایڈمن ہیلتھ کارڈ ڈاکٹر احمد ولی ، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ڈاکٹر شاہ کو ، ڈین پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کوئٹہ پروفیسر ڈاکٹر نور احمد کھوسہ ، سربراہ ریڈیولوجی ڈیپارٹمنٹ بی ایم سی کوئٹہ پروفیسر ڈاکٹر اشرف اچکزئی ، سربراہ سرجری ڈیپارٹمنٹ بی ایم سی کوئٹہ پروفیسر ڈاکٹر شعیب احمد قریشی ، سربراہ شعبہ گائنی اینڈ اوبس بی ایم سی پروفیسر ڈاکٹرعظمیٰ سہیل ، صوبائی کوارڈنیٹر ای پی آئی ڈاکٹر آفتاب کاکڑ ، پرنسپل جھالاوان میڈیکل کالج خضدار پروفیسر ڈاکٹر عبدالصمد گچکی ، پرنسپل لورالائی میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر بشیر اللہ ، رجسٹرار پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کوئٹہ ڈاکٹر بلال ، ایم ایس بی ایم سی ہسپتال ڈاکٹر سلطان لہڑی ، ایڈیشنل ڈائریکٹر پی جی ایم آئی ڈاکٹر میر عبدالقادر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تمام شعبہ جات کے سربراہان کی اپنے شعبہ جات میں ذمہ داریوں اور سروس ڈیلیوری سے متعلق خدمات کے بارے میں سیر حاصل گفتگو کی ۔سیکرٹری صحت مجیب الرحمن پانیزئی نے کہا کہ محکمہ صحت بلوچستان کے ٹریژری اور خصوصی تدریسی ہسپتالوں میں صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے معیار کو قومی اور بین الاقوامی معیار کے مطابق بلند کرے گی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تمام تدریسی ہسپتالوں میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے تینوں ستونوں، ہسپتالوں ، طبی تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کے معیار کو بہتر بنانے کا ایک مسلسل عمل شروع کرنا، ان کو فعال کرنا اور مضبوط کرنا ہوگا۔

سیکرٹری صحت نے کہا کہ محکمہ صحت حکومت بلوچستان اور پی جی ایم آئی کوئٹہ کو ماہر ڈاکٹروں کی اہلیت کے مطابق یکساں معیار برقرار رکھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ تدریسی اداری/ٹیچنگ ہسپتال کو جدید طب اور موجودہ بنیادی طبی علوم کی مشق پر مبنی ساختی عملی/طبی تربیتی پروگرام کے انعقاد کے لیے مناسب طریقے سے منظم کیا جائے گا، اسے علمی ماحول فراہم کیا جاے گا۔

انہوں نے کہا کہ تمام شعبہ جات کے سربراہان اپنے شعبہ جات میں سروس ڈیلیوری ، مریضوں کا مکمل علاج و معالجہ ریکارڈ ، پی جیز کی ٹریننگ ، کلینکل اور اکیڈمک سروسز ، ڈیوٹی روسٹر پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ احتساب وتربیت کے ذریعے محکمہ صحت نے ایک آزاد مانیٹرنگ سسٹم شروع کیا ہے، صحت سے متعلق ہمیں جدت اور نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی ضرورت ہے ، تیز رفتار دور میں ہم صرف روایتی طریقوں اور طریقوں پر انحصار نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے آج کی اجلاس میں صحت کے شعبے کو بہتر بنانے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے اہم پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں شعبہ طب سے متعلق موثر قانون سازی اور اصلاحاتی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔