ذ*تعلیم کے لیے طالبات کا وژن: طالبات نے پنجاب اسمبلی میں مطالبات پیش کئے

۱حکومتِ پنجاب، لڑکیوں کے داخلے میں رکاوٹوں کو دور کرنے کے اقدامات کر رہی ہے، رکن پنجاب اسمبلی مہوش سلطانہ

منگل 16 ستمبر 2025 20:05

× لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 ستمبر2025ء) رکن پنجاب اسمبلی مہوش سٴْلطانہ نے کہا ہے کہ تعلیم کو نہ صرف ایک سماجی ترجیح بلکہ ایک معاشی محرک کے طور پر بھی تسلیم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومتِ پنجاب، لڑکیوں کے داخلے میں رکاوٹوں کو دور کرنے اور ڈراپ آؤٹ شرح کو کم کرنے کے ذریعے ایس ڈی جی 4 (معیاری تعلیم) کو ایس ڈی جی 5 (صنفی برابری) کے ساتھ ہم آہنگ کر رہی ہے۔

وہ پنجاب اسمبلی کے پرانے ہال میں منعقدہ پالیسی ڈائیلاگ ‘‘تعلیم کے لیے طالبات کا وژن’’ سے خطاب کر رہی تھیں، جس کا انعقاد یوتھ ٹیوب نے پنجاب اسمبلی کے پارلیمانی ڈویلپمنٹ یونٹ کے تعاون سے کیا۔ اس تقریب میں سیکنڈری اسکول کی طالبات کو مرکزی حیثیت دی گئی تاکہ وہ براہِ راست اپنے مطالبات اور ترجیحات کو قانون سازوں، تعلیمی حکام اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کے سامنے رکھ سکیں۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم کے مشیر شکیل احمد بھٹی نے پنجاب کے نئے "میٹرک ٹیچ" پروگرام کے آغاز پر روشنی ڈالی، جو طلبہ کو عملی زندگی کے لیے تیار مہارتیں فراہم کرتا ہے جن میں آئی او ٹی، گرافک ڈیزائن، فیشن اور پلمبنگ شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک 52 ہزار سے زائد طلبہ اس پروگرام میں داخلہ لے چکے ہیں۔ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد علی نے کہا کہ 2024 کے میٹرک نتائج میں لڑکیوں نے لڑکوں سے بہتر کارکردگی دکھائی۔

انہوں نے حکومت کی طرف سے فراہم کیے جانے والے اسکالرشپس، ای بائیکس اور لیپ ٹاپس جیسے اقدامات کو بھی اجاگر کیا جو لڑکیوں کو اسکولوں میں قائم رکھنے اور ڈراپ آؤٹ روکنے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔ سول سوسائٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے سی ای او یوتھ ٹیوب اقبال حیدر بٹ نے نصاب کو مزید عملی اور سرگرمی پر مبنی بنانے کی ضرورت پر زور دیا، جبکہ اسٹوڈنٹ کاؤنسلر سارنگ عامر نے اسکولوں میں مضبوط کاؤنسلنگ سروسز فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ طالبات مختلف تعلیمی و پیشہ ورانہ راستوں کو تلاش کر سکیں۔ پروجیکٹ افسران مزمل مجید اور حسین سجاد ہاشمی نے طلبہ کی توقعات، تعلیمی رکاوٹوں، شمولیتی اقدامات اور تعلیم کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کے مستقبل پر بات کی۔