لاہور کی سیشن عدالت نے ٹریفک وارڈن تشدد کیس میں سزا کیلئے دائر استغاثہ پر ڈی ایس پی کو طلب کر لیا

جمعہ 19 ستمبر 2025 13:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2025ء) لاہور کی سیشن عدالت نے ٹریفک وارڈن تشدد کیس میں سزا کیلئے دائر استغاثہ پر ڈی ایس پی عامر عباس کو طلب کرلیا اور ٹرائل کرنے کا حکم دے دیا ۔ایڈیشنل سیشن جج ثمینہ حیات نے ٹریفک وارڈن ابراہیم خان کے استغاثہ پر فیصلہ سنایا۔ سیشن عدالت نے ماتحت مجسٹریٹ عدالت کا ڈی ایس پی عامر عباس شیرازی کیخلاف ٹرائل روکنے کا حکم کالعدم قرار دے دیا ۔

دوران سماعت ٹریفک وارڈن ابراہیم خان کی طرف سے عدالت میں اختر علی چشتی ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ ڈی ایس پی عامر عباس شیرازی نے 14 اگست 2022 کو ڈیوٹی کے دوران وارڈن کو تشدد کا نشانہ بنایا، ڈی ایس پی کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دی گئی لیکن مقدمہ درج نہ ہوا، مقدمہ درج نہ ہونے پر ٹریفک وارڈن نے ٹرائل کورٹ میں ڈی ایس پی کیخلاف استغاثہ دائر کیا،اور استغاثہ کے ساتھ وارڈن پر تشدد کی مصدقہ میڈیکل رپورٹس بھی منسلک کیں، دوران انکوائری ایڈیشنل آئی جی انکوائریز وقاص الحسن نے ڈی ایس پی کو گناہ گار قرار دیا، ایک دوسرے ایڈیشنل آئی جی احمد محی الدین نے انکوائری میں ڈی ایس پی کو قصور وار ٹھہرایا ۔

(جاری ہے)

وکیل استغاثہ نے موقف اختیار کیا کہ ڈی ایس پی نے ملی بھگت کر کے تیسری انکوائری ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹائون ڈویژن کو مارک کروا لی، تیسری انکوائری میں ایس پی نے وقوعہ ہی تسلیم کرنے سے انکار کر دیا، مجسٹریٹ نے دو انکوائریز نظرانداز کر کے تیسری انکوائری کی بنیاد پر استغاثہ خارج کر دیا۔استغاثہ وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مجسٹریٹ کا ڈی ایس پی عامر عباس شیرازی کیخلاف استغاثہ خارج کرنے کا حکم غیرقانونی ہے، ٹھوس شہادتیں موجود ہوں تو ملزم کو طلب کر کے ٹرائل کیا جانا فیئر ٹرائل کا آئینی تقاضا ہے، مجسٹریٹ کا حکم کالعدم کر کے ڈی ایس پی عامر عباس شیرازی کیخلاف ٹرائل کا حکم دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :