نوجوان ریاست کا قیمتی اثاثہ اور مستقبل کے معمار ، اساتذہ ان کے لیے رہنمائی اور روشنی کا مینار ہیں، اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی

جمعہ 3 اکتوبر 2025 20:16

نوجوان ریاست کا قیمتی اثاثہ اور مستقبل کے معمار ، اساتذہ ان کے لیے رہنمائی ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اکتوبر2025ء) وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ نوجوان کسی بھی ریاست کا قیمتی اثاثہ اور مستقبل کے معمار ہیں جبکہ اساتذہ ان کے لیے رہنمائی اور روشنی کا مینار ہیں اگر اساتذہ طلبہ کو درست سمت دکھائیں تو ریاست اور نوجوانوں کے درمیان پیدا ہونے والی خلیج کو ختم کیا جا سکتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو مختلف جامعات کے فیکلٹی ہیڈز اور ممبران سے ملاقات کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

ملاقات میں میڈیا کے کردار، حقائق کی تصدیق، سماجی اقدار اور باہمی معاشرتی ذمہ داریوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ماضی میں موثر ایڈیٹوریل چیک کے باعث خبر کی تصدیق اور اجرا کا عمل مضبوط اور معتبر رہا لیکن اخبارات کے بعد الیکٹرانک میڈیا اور پھر سوشل میڈیا کے آنے سے یہ ایڈیٹوریل چیک کمزور ہوگیا آج سوشل میڈیا کے دور میں سچ اور جھوٹ کے درمیان محض ایک باریک لکیر باقی رہ گئی ہے جس نے معاشرتی رویوں پر گہرے اثرات ڈالے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سماجی اقدار کی مضبوطی اور بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے بغیر تھری جی اور فور جی سروسز متعارف ہوئیں جس کے نتیجے میں جھوٹے پروپیگنڈے کو فروغ ملا اور نوجوانوں کو ریاست سے دور کرنے کی کوششیں کی گئیں حق و سچ اور دلیل کے بجائے پاپولر بیانیہ عام ہوا وزیر اعلی بلوچستان نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ تحقیق اور وضاحت کے ذریعے طلبہ کو درست سمت دکھائیں اور نئی نسل کی رہنمائی کریں انہوں نے کہا کہ اساتذہ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ریاست اور نوجوانوں کے درمیان خلیج کو کم کریں انہوں نے کہا کہ ریاست اور شہری کے درمیان ذمہ داری اور حقوق کا باہمی رشتہ قائم ہے اگر کسی کو شکوے ہیں تو ان کا حل ریاست کے خلاف بندوق اٹھا کر تشدد کا راستہ اختیار کرنا ہرگز نہیں، وزیر اعلی نے کہا کہ پاکستان کی تشکیل کے وقت صرف بلوچ ہی نہیں بلکہ سندھی، پختون، پنجابی اور دیگر اقوام بھی تقسیم ہوئیں اس وطن کے قیام کے لیے سب نے قربانیاں دیں اور یہ ملک سب کا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں گورننس کی بہتری کے لیے اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں صوبے میں 16 ہزار کنٹریکٹ اساتذہ بھرتی کرکے 3200 بند اسکول دوبارہ فعال کر دیے گئے ہیں اسی طرح کئی علاقوں میں قیام پاکستان کے بعد پہلی بار سرکاری سطح پر طبی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں مند میں پہلی مرتبہ ڈاکٹر تعینات کیا گیا جبکہ بیکٹر کے سرکاری اسپتال میں پہلے بچے کی پیدائش ہوئی جو حکومت کی صحت عامہ کی کاوشوں کا ثبوت ہے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ حکومت پرعزم ہے کہ سردی میں ٹھٹرتے اور گرمی میں جھلستے عام بلوچستانی کو بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں اور اس کی زندگی کو آسان بنایا جائے انہوں نے کہا کہ دستیاب وسائل کا ایک بڑا حصہ غیر ترقیاتی اخراجات کی نظر ہوجاتا ہے جس سے عام آدمی متاثر ہوتا ہے اور عوامی بہبود کیلئے محدود وسائل بچ جاتے ہیں، گورننس کو درست کرکے دستیاب وسائل کا منصفانہ استعمال ناگزیر ہے اس مقصد کیلئے صوبائی حکومت پوری تندہی سے کام کررہی ہے انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم کا فروغ محض بلڈنگز کی تعمیر، غیر ضروری و غیر فائدہ مند شعبوں کے قیام اور دھڑا دھڑ بھرتیوں سے نہیں بلکہ دور جدید کی ضروریات سے مشروط ہے وزیر اعلی نے اس امر پر حیرت اور افسوس کا اظہار کیا کہ تنخواہوں کے لیے وسائل دستیاب نہیں اور جامعات میں بلڈنگ پر بلڈنگ کھڑی کی جاررہی ہے ہمیں چادر دیکھ کر پاں پھیلانے چائیں، دستیاب وسائل کا درست استعمال پائیدار ترقی کا ضامن ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی کے لئے ہر فرد نے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔