پارٹی مائنز منرل ایکٹ 2025 کو یکسر مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کرتی ہے کہ مذکورہ ایکٹ کو فی الفور منسوخ کیا جائے، پشتونصر اللہ خان زیرے

پیر 22 ستمبر 2025 22:05

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2025ء) پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے صوبائی صدر نصر اللہ خان زیرے نے کہا ہے کہ پارٹی مائنز منرل ایکٹ 2025 کو یکسر مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کرتی ہے کہ مذکورہ ایکٹ کو فی الفور منسوخ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈ ر کی جانب سے بلائے گئے آل پارٹیز کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر پارٹی رہنما سپریم کورٹ آف پاکستان کے وکیل عبدالمصور خان ترین ایڈوکیٹ بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ 12 مارچ 2025 کو صوبائی اسمبلی سے پاس ہونے والا مائنز منرل ایکٹ بنیادی طورپر ملک کے آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف بنایا گیا ہے کیونکہ آئین کے آرٹیکل 172 (3) کے تحت معدنیات پر ہولی سولی حق قومی وحدتوں (صوبوں) کا ہے اور مائنز منرل ایکٹ آئین کے اس آرٹیکل کے علاوہ دیگر بنیادی اداروں کونسل آف کامن انٹرسٹ (سی سی آئی ) اور این ایف سی ایوارڈ کا بھی خلاف ہے۔

(جاری ہے)

مائنز منرل ایکٹ میں منرل انوسمنٹ فیسلٹیشن اتھارٹی قائم کی گئی ہے جوکہ دراصل غیر آئینی ادارے SIFC کے زیر نگرانی کام کررہی ہے۔ اور خود SIFC کا قیام در اصل قومی وحدتوں کے قدرتی معدنیات ان کیو سائل اور اراضیات پر مختلف ناموں سے قبضہ کرناہے۔ مائنز منرل ایکٹ میں 11 شیڈول ، 122 سب کلاسز اور 138 صفحات پر مشتمل ہے اور مذکورہ ایکٹ SIFC کے ماتحت بنایا گیاہے جس میں بارہا جگہ نیشنل انٹرنسٹ کی بات کی گئی ہے جس کی کوئی وضاحت نہیں کی گئی ہے اور اسی طرح ریئر ارتھ منرل ، فیڈرل مائننگ ونگ ، سٹریججک منرل سے یہ بات واضح ہے کہ وفاقی حکومت کسی بھی وقت اس بہانے صوبے کے کسی بھی جگہ کو الاٹ کرسکتی ہے بلکہ اب بھی لاکھوں ایکڑ زمین مختلف اضلاع میں بین الاقوامی کمپنیوں کو الاٹ کیا گیاہے۔

اور اس کے علاوہ ایکسپوریشن کیلئے ایک ہزار سکوائر کلو میٹر کا طویل رقبہ رکھا گیاہے۔ جس سے صاف ظاہر ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کے تمام مائنز منرل جنگلات اور اراضیات پر ہمیشہ کیلئے قبضہ کریگی۔ انہوں نے کہا ہے کہ مذکورہ ایکٹ کسی بھی طرح ہمارے غیور پشتون بلوچ عوام کیلئے قابل قبول نہیں ہوسکتاہے۔ لہٰذا پشتونخوانیپ ایکٹ کو مکمل طورپر مسترد کرتے ہوئے اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔