پاکستان میں وینچر کیپٹل، ڈبل ٹیکسیشن اور فارن ایکسچینج کی پالیسیوں میں اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی، ہارون اخترخان

منگل 23 ستمبر 2025 21:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2025ء) وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت وپیداوارہارون اختر خان نے کہاہے کہ پاکستان میں وینچر کیپٹل، ڈبل ٹیکسیشن اور فارن ایکسچینج کی پالیسیوں میں اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی، سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن اورسرمایہ کاری بورڈ غیر فہرستی کمپنیوں کے حوالہ سے اصلاحاتی اقدامات جلد مکمل کریں گے،فہرستی کمپنیوں کے قوانین و ضوابط کو بھی ترجیحی بنیادوں پر جانچا جائے گا۔

انہوں نے یہ بات منگل کویہاں سکاٹ جیکب اور بورڈ آف انویسٹمنٹ کے وفد سے ملاقات میں کہی۔ملاقات میں ریگولیٹری اصلاحات، فارن ایکسچینج اور وینچر کیپٹل قانون سازی پر گفتگو ہوئی۔ ملاقات میں ریگولیٹری اصلاحات، لائسنسنگ کے طریقہ کار، این او سی اور کمپنیز ایکٹ میں ترامیم سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

ہارون اختر خان نے یقین دہانی کرائی کہ ایس ای سی پی اور بورڈ آف انویسٹمنٹ غیر فہرست شدہ کمپنیوں کے اصلاحاتی اقدامات جلد مکمل کریں گے جبکہ فہرست شدہ کمپنیوں کے قوانین و ضوابط کو بھی ترجیحی بنیادوں پر جانچا جائے گا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فہرست شدہ کمپنیوں کے قوانین کو کم ضابطہ جاتی ماڈل پر بینچ مارک کرنا ناگزیر ہے۔ سرمایہ کاروں کے اعتماد کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے معاونِ خصوصی نے کہا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں اعتماد بحال کرنا اندرونی ٹریڈنگ جیسے مسائل پر قابو پانے کے لئے ناگزیر ہے۔ فارن ایکسچینج اصلاحات کے حوالے سے ہارون اختر خان نے کہا کہ حکومت سٹیک ہولڈرز بشمول پاکستان بزنس ایسوسی ایشن اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ مل کر اصلاحاتی عمل کو آگے بڑھائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگلے اصلاحاتی پیکیج میں فارن ایکسچینج اور ڈبل ٹیکسیشن کے معاملات کو شامل کیا جائے گا۔ معاونِ خصوصی نے پاکستان میں وینچر کیپٹل کے فروغ کے لئے علیحدہ قانون سازی کی ضرورت پر زور دیا اور بتایا کہ کمپنیز ایکٹ اور فہرست شدہ کمپنیوں کی اصلاحات پر کام پہلے ہی جاری ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بزنس قوانین کی ڈی کرمنلائزیشن کے لئے بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا اور غیر ضروری این او سی کو ختم کیا جائے گا تاکہ کاروباری برادری کو سہولت مل سکے۔