بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد دس لاکھ شامی مہاجرین وطن واپس جا چکے ہیں، اقوام متحدہ

جمعہ 26 ستمبر 2025 12:36

بشارالاسد حکومت کے خاتمے کے بعد دس لاکھ شامی مہاجرین   وطن واپس جا چکے ..
جنیوا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2025ء) اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) نے کہا ہے کہ گزشتہ دسمبر میں شام کے حکمران بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے10لاکھ شامی پناہ گزین اپنے ملک واپس جا چکے ہیں۔ جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے گزشتہ روز بیان میں خبردار کیا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کارروائیوں کے لیے فنڈز میں کافی کمی آتی جا رہی ہے۔

ادارے نے مزید کہا کہ تقریباً 14 سال کی خانہ جنگی کے دوران شام کے اندر بے گھر ہونے والے 18 لاکھ افراد بھی اپنے آبائی علاقوں کو واپس لوٹ چکے ہیں اور واپس آنے والوں میں سے بہت سے لوگ اپنی زندگیوں کی تعمیر نو کے لیے سخت جدوجہد کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایجنسی نے کہا کہ تباہ شدہ مکانات اور بنیادی ڈھانچہ، کمزور بنیادی سروسز، روزگار کے مواقع کی کمی اور غیر مستحکم سکیورٹی لوگوں کی واپسی اور ان کی بحالی کے عزم کو چیلنج کر رہی ہیں۔

یو این ایچ سی آر کے مطابق سات ملین سے زیادہ شامی ملک کے اندر ہی بے گھر ہیں اور 4.5 ملین سے زیادہ اب بھی بیرون ملک پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ادارے نے استحکام کی کوششوں میں زیادہ سرمایہ کاری اور کمزور خاندانوں کے لیے امداد میں اضافے پر زور دیا۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلیپو گرانڈی نے کہا کہ بین الاقوامی برادری، نجی شعبے اور بیرون ملک موجود شامی باشندوں کو ایک ساتھ مل کر بحالی میں مدد کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ تنازعات سے بے گھر ہونے والوں کی رضاکارانہ واپسی پائیدار اور باوقار ہو اور انہیں دوبارہ اپنے گھروں کو نہ چھوڑنا پڑے۔

یو این ایچ سی آر کے ایک حالیہ سروے سے پتہ چلا ہے کہ اردن، لبنان، مصر اور عراق میں 80 فیصد شامی مہاجرین ایک نہ ایک دن اپنے وطن واپس جانا چاہتے ہیں جبکہ 18 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ اگلے سال کے اندر ہی ایسا کرنے کی امید رکھتے ہیں۔ فلیپو گرانڈی نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ 14 سالوں میں بہت زیادہ مصائب برداشت کیے ہیں اور ان میں سے سب سے زیادہ کمزور لوگوں کو اب بھی تحفظ اور مدد کی ضرورت ہے۔

اردن، لبنان اور ترکی جیسے میزبانی کرنے والے ممالک کی جانب سے پائیدار حمایت اتنی ہی اہم ہے تاکہ واپسی رضاکارانہ، محفوظ اور باوقار ہو۔ ادارے نے خبردار کیا ہے کہ انسانی بنیادوں پر کارروائیوں کے لیے فنڈز کم ہو رہے ہیں اور شام کے اندر، مطلوبہ فنڈز کا صرف 24 فیصد ہی دستیاب ہے جبکہ شام کے وسیع تر علاقائی ردعمل کے لیے صرف 30 فیصد فنڈز فراہم کیے گئے ہیں۔ ایجنسی نے کہا کہ شامی عوام کی حمایت کم کرنے اور شام اور اس خطے کی بہتری کے لیے دباؤ ڈالنے کا یہ وقت نہیں ہے۔