برطانیہ کا تارکین وطن کے لیے مستقل سکونت کے قواعد سخت کرنے پر غور

درخواست گزاروں کو یہ ثابت کرنا ہو گا کہ وہ معاشرے کے لیے مفید ہیں اور ان کا مجرمانہ ریکارڈ صاف ہے،وزیرداخلہ

پیر 29 ستمبر 2025 17:23

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 ستمبر2025ء)برطانیہ کی وزیر داخلہ شبانہ محمود نے کہا ہے کہ برطانیہ اس بات پر غور کرے گا کہ مستقل سکونت کے قواعد کو سخت کیا جائے، تاکہ درخواست گزاروں کو ملک میں رہائش کے لیے یہ ثابت کرنا ہو کہ وہ معاشرے کے لیے مفید ہیں۔یہ منصوبہ حکومت کی ان تازہ ترین کوششوں میں سے ہے جن کا مقصد مہاجر مخالف ریفارم پارٹی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو روکنا ہے۔

اس جماعت نے برطانیہ میں امیگریشن سے متعلق بحث کی قیادت کی ہے اور وزیراعظم کیئر اسٹامر کی سربراہی میں لیبر پارٹی کو اپنی پالیسیوں میں سختی پر مجبور کیا ہے۔فی الحال زیادہ تر تارکین وطن برطانیہ میں پانچ سال گزارنے کے بعد غیر معینہ مدت کے قیام کی اجازت کے لیے درخواست دے سکتے ہیں، جس سے انھیں ملک میں مستقل طور پر رہنے کا حق حاصل ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

شبانہ محمود بطور وزیرداخلہ اپنے پہلے خطاب میں، جو لیبر پارٹی کے سالانہ کانفرنس میں متوقع ہے، اعلان کریں گی کہ حکومت اس اجازت کے لیے اہلیت کے معیار میں تبدیلی پر غور کر رہی ہے۔ تجویز کے مطابق صرف وہی افراد اس کے اہل ہوں گے جو سوشل سیکیورٹی کی شراکتیں ادا کرتے ہوں، جن کا مجرمانہ ریکارڈ صاف ہو اور جو ریاستی مراعات کے مطالبے نہ کرتے ہوں۔لیبر پارٹی کی جانب سے جاری کردہ خطاب کے اقتباسات کے مطابق وہ یہ بھی کہیں گی کہ حکومت اس پر غور کر رہی ہے کہ اہلیت صرف ان افراد کو دی جائے جو اعلی سطح پر انگریزی بول سکتے ہوں اور اپنی کمیونٹی میں رضاکارانہ خدمات کا ریکارڈ رکھتے ہوں۔انھوں نے بتایا کہ ان تجاویز پر با ضابطہ مشاورت رواں سال کے آخر میں شروع کی جائے گی۔