ترجمہ دنیا کی مختلف زبانوں اور تہذیبوں کے درمیان ایک پل کی حیثیت رکھتا ہے،پروفیسرعثمان غنی بٹ

منگل 30 ستمبر 2025 16:05

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2025ء) ترجمہ دنیا کی مختلف زبانوں اور تہذیبوں کے درمیان ایک پل کی حیثیت رکھتا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی علم و دانش کو ایک زبان سے دوسری زبان میں منتقل کیا گیا تو نہ صرف معاشروں نے ترقی کی بلکہ تہذیبوں نے بھی ایک دوسرے سے سیکھنے کے مواقع پائے۔ان خیالات کا اظہار پروفیسر عثمان غنی بٹ نےعالمی یوم ترجمہ کے موقع پر مقامی تعلیمی ادارے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ترجمہ محض الفاظ کی تبدیلی کا نام نہیں بلکہ اس کے ذریعے خیالات، جذبات اور ثقافتی اقدار ایک زبان سے دوسری زبان تک منتقل ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یونانی فلسفہ ہو یا اسلامی سائنس، یورپی نشاۃ ثانیہ ہو یا برصغیر کی علمی تحریکیں، ان سب کے پیچھے ترجمے کا کردار بنیادی رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج کی تیز رفتار دنیا میں ترجمے کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے کیونکہ جدید علوم، ٹیکنالوجی اور تحقیق کے نتائج تب ہی دنیا کے مختلف حصوں تک پہنچ سکتے ہیں جب انہیں مقامی زبانوں میں منتقل کیا جائے۔

پروفیسر عثمان غنی بٹ نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں ترجمے کو وہ مقام نہیں دیا جا رہا جو اسے حاصل ہونا چاہیے، حالانکہ ترجمہ نہ صرف علمی ورثے کی حفاظت کرتا ہے بلکہ نئی نسل کے لیے علم کے دروازے کھولتا ہے۔انہوں نے طلبہ، محققین اور اساتذہ پر زور دیا کہ وہ ترجمے کے فن کو اپنائیں اور اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے دنیا بھر کے علمی ذخائر کو اپنی زبان میں منتقل کریں تاکہ آنے والی نسلیں اس سے استفادہ کر سکیں۔ ترجمہ دنیا میں امن، ہم آہنگی اور بین الثقافتی مکالمے کے فروغ کا سب سے مؤثر ذریعہ ہے اور یہی اس دن کو منانے کا اصل مقصد ہے۔

متعلقہ عنوان :