لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2025ء)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ پوزیشن ہولڈرزطلبہ کے اعزاز میں تقریب سے خطاب میں اہم اعلانات کیے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پوزیشن ہولڈرز کے تمام تعلیمی اخراجات ادا کرنے اور لیپ ٹاپ دینے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے صوبے بھر میں بچے اور بچیوں کے لئے سنٹر آف ایکسی لینس بنانے کا اعلان کیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے 6 ہزار سائنس، ٹیکنالوجی، آرٹ ،انجینئرنگ، میتھ میٹکس لیبز بنانے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے سکول ٹرانسپورٹ پراجیکٹ منصوبہ لانے اور تمام تعلیمی اداروں میں سپورٹس مقابلے کرانے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے تمام سرکاری سکولوں مفت یونیفارم دینے اور چھ ماہ میں ہر سکول میں کلاس روم، باتھ روم، پانی اور دیگر سہولیتیں مہیا کرنے کا اعلان بھی کیا۔
(جاری ہے)
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ پوزیشن ہولڈرز طلبہ،والدین اور اساتذہ کو مبارکباد دیتی ہوں۔ جس وطن میں زیادہ تعداد باصلاحیت نوجوانوں کی ہو اس ملک کو کبھی زوال نہیں آسکتا۔ طلبہ نے وسائل کی کمی کے باوجود بہت اچھا رزلٹ دیا۔ پوزیشن ہولڈرز بچوں نے اپنے والدین، اپنے ادارے اور ملک کا نام روشن کیا ہے۔ وسائل کی کمی اور دستیابی انسان کے اپنے ختیار میں نہیں ہوتا۔
تعلیم بہترین ایکولائزرہے،علم حاصل کرنے کے بعد امیر غریب برابرہوجاتے ہیں۔سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں میں اب کوئی فرق نہیں رہا۔ ایک سال کی قلیل مدت میں سرکاری سکولوں کو پرائیویٹ سکولوں کے برابر کھڑا کر دیا ہے۔ 80 ہزار بچوں کو ہونہار سکالر شپ دیئے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ غریب،یتیم اور نادار بچوں کو ہونہار سکالر شپ دی جس سے انہوں نے تعلیمی میدان میں بہترین قدم رکھا۔
آج کا زمانہ ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے، کتاب،کاغذ، پنسل کافی نہیں۔ دورحاضر کے تقاضوں کے مطابق طلبہ کو لیپ ٹاپ بھی دیئے جارہے تاکہ ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کر سکیں۔ طلبہ نے وسائل کی کمی کی پروا نہ کرتے ہوئے اپنا فوکس تعلیم حاصل کرنے پر دیا۔ چھوٹے گھروں سے تعلق رکھنے والے بچوں کے خواب بہت بڑے ہیں۔ صوبے میںجس طرح لڑکوں نے پوزیشنیں لیں اسی طرح لڑکیوں کی بھی ایک خاص تعداد نے پوزیشنیں لیں۔
مسلمان پوزیشن ہولڈر کا استاد کرسچن اورایک پوزیشن ہولڈرکرسچن اور استاد مسلمان تھا۔ رواداری اور بھائی چارے کی بہترین مثال ہے اور پنجاب میں تمام مذاہب کو مکمل آزادی اور تحفظ حاصل ہے۔ خوشی ہے کہ سفارش اور دھاندلی کوختم کرکے میرٹ کو سپورٹ کیا۔ پنجاب میںاب پوزیشنیں بکتی نہیں اور نہ ہی میرٹ کی پامالی ہوتی ہے۔امتحانی سنٹراب بکتے نہیں بلکہ جس بچے نے محنت کی ہووہ پوزیشن ہولڈر بن جاتا ہے۔
نوجوان اپنے والدین کے خواب پورے کرنے کے لئے محنت کرتے لیکن سفارشی راہ میں حائل ہوجاتا تھا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ کمشنر، ڈپٹی ، کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر، ڈی پی او، سیکرٹری یا وائس چانسلر اور دیگر افسر تعینات کرنا ہو تو ان کا انٹریو خود کرتی ہوں۔ آج اگر آپ نے محنت کرتے ہیں تو کسی کی سفارش کی ضرورت نہیں۔ میرے پاس کوئی بھی سفارش کے لئے نہیں آتا، جس کی سفارش کی جائے تو اس کے نام پر سرخ کراس لگادیتی ہوں۔
کسی بھی پوسٹ پر اپنے عزیز یا جاننے والے کی سفارش پر بھرتی نہیں کیا کیونکہ میں اللہ تعالیٰ اور عوام کو جوابدہ ہوں۔ پچھلے دور میں میرٹ کی دھجیاں اڑئی گئی اور سفارش کلچر کو فروغ دیا گیا۔ ماضی میں مائنز اینڈ منرلز میں سفارش کی بنیاد پر بہت سے ٹھیکے دیئے گئے۔ پچھلے دور کے تمام سفارش پر ملنے والے ٹھیکوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اس مٹی سے نکلنے والے خزانے سے ملک اور عوام کو فائدہ ملنا چاہیے۔
اگر آج میرٹ کا راستے نہ کھولیں تو سب بچوں کی ترقی میں روکاٹ آئے گی۔صوبے کے تمام سرکاری سکولوں کو معیاری سکولوں میں بدلنا چاہتے ہیں۔ چاہتے کہ جو بچہ سرکاری سکول یا سرکاری یونیورسٹی یا کالجز میں جائے تو اس کو پرائیویٹ سے بہتر تعلیم ملے۔ ہوم اکنامکس یونیورسٹی کی وائس چانسلر کی تعیناتی میں نے خود میرٹ پر کی ہے۔صوبائی وزیر تعلیم کو ہدایت کی تمام تعلیمی اداروں میں کے پی آئی سسٹم سے ایمپروکیا جائے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور پنجاب میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ہونہار سکالر شپ اور لیپ ٹاپ سکیم جیسی سکیموں کے لئے بہت محنت کی ہے۔ چائنا اور جاپان جیسے ترقی یافتہ ممالک کے پاس نوجوانوں کی کمی ہے۔ بچوں کو گھر بیٹھے سکالر شپ اور لیپ ٹاپ نہیں بھیجے ۔ بچوں کو سکالر شپ اور لیپ ٹاپ دینے کے لئے فیصل آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، ملتان، رحیم یار خان، چکوال کے دور کیے ۔
جن صوبوں کے بچوں کو سکالر شپ اور لیپ ٹاپ نہیں مل رہے انہیں حکمرانوں سے پوچھنا چاہیے۔ بچوں میں یہ احساس پیدا ہو کہ وزیر اعلیٰ اور آپ کی ماں نے آپ کی ذمہ داری خود اٹھائی ہے۔ مریم نواز شریف پورے پنجاب کی وزیر اعلیٰ ہے سب شہرمیری آنکھوں کا نور ہیں، کبھی فرق نہیں کیا۔ میر ے ذہن میں کسی کے لئے کوئی فرق نہیں،ماں کے لئے سب برابر ہوتے ہیں۔
میانوالی سے سب سے بڑے منصب پر پہنچے لیکن کوئی سرکاری بس سسٹم نہیں بنایا۔ چکوال میں چند ماہ کی قلیل مدت میں سنٹر آف ایکسی لینس سکول بنایا ہے۔سنٹر آف ایکس لینس صرف اچھی عمارت نہیں بلکہ اچھا ماحول، اچھی تعلیم، اچھے اساتذہ دیئے جارہے ہیں۔ پہلے سنٹر آف ایکسی لینس چکوال میں 1400کے طلبہ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔سنٹر آف ایکسی لینس میں تمام غریب اور یتیم بچے مفت تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔
سنٹر آف ایکسی لینس 40 کنال پر مشتمل 65 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہوا ہے۔دعوی سے کہتی ہوں کہ لاہور میں بننے والے ارلی چائلڈ ہوڈ سنٹرمیں پرائیویٹ سے بڑھ کر سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔ارلی چائلڈ ہوڈ سنٹر میں غریب کا بچہ ایک امیر بچے کی طرح تعلیم حاصل کررہا ہے۔ پنجاب میں پہلی مربتہ یہ ہوا کہ صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندرحیات کا بچہ بھی ارلی چائلڈ ہوڈ میں تعلیم حاصل کررہا ہے۔
شمالی پنجاب اور جنوبی پنجاب کے بعض علاقوں میں 9بلین سے سکول میل پروگرام شروع کیا۔ 10 لاکھ طلباء کو بچوں کو دودھ کے ڈبے مہیا کیے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نوا زشریف نے کہا کہ سکول میل پروگرام بہت مہنگا ہے مگر مہنگا پروگرام ہونے کے باوجود جاری رکھنا ہے۔چائنا اور جاپان کے کلاس فائیو کے بچوں کو ربوٹکس اور آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی تعلیم دی جاری تھی۔
عہد کیا کہ پنجاب کے بچوں کو بھی عالمی سطح پر مقابلے کے لئے تیار کرنا ہے۔نئی لیبز میں ٹیکنالوجی، مشین لرننگ، ربورٹنگ اور کوڈنگ کی تعلیم حاصل کریں گے۔سب سے پہلے چھو ٹے شہروں میں منصوبوں کو لانچ کرتے ہیں۔الیکٹرک بس پراجیکٹ کا افتتاح سب سے پہلے میانوالی سے کیا۔ وزیر آباد، ڈیر غازی خان اور فیصل آباد جیسے چھوٹے شہروں میں الیکٹرک بس پراجیکٹ شروع کیے۔
طلباء کو ہدایت کرتی ہوں انگریزی زبان کو ضرور سیکھیں۔ الیکٹرک بسوں میں تمام طلباء کے لئے فری سفر کی سہولت دی ہے۔ الیکٹرک بسوں میںطلبہ کے لئے الگ کمپارٹمنٹ مختص کیے ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ خواتین کو ہراساں اور کرائم کو کنٹرول کرنے کے لئے سی سی ڈی کا ادارہ قائم ہوا۔ پورے صوبے سے کرائم کی شرح میں کافی حد تک کمی نظر آرہی ہے۔
پنجاب کو خواتین کے لئے محفوظ ترین صوبہ بنائیں گے۔ 80 بلین روپے سے سرکاری سکولوں میں کلاس رومز، فرنیچر ،باتھ روم ،پنکھے ، پینے کے صاف پانی اور کمپیوٹر لیب کی اپ گریڈیشن کے لئے دیئے ہیں۔ پورے پنجاب میں کوئی ایسا سرکاری سکول نہیں جہاں ٹیچرز موجود نہ ہو۔ ریاست ماں کا درجہ رکھتی ہے اور ماں اپنے بچوں کے ساتھ سوتیلے جیسا سلوک نہیں کرتی۔
انڈیا اور پاکستان کے پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کوئی خاتون وزیراعلیٰ منتخب ہوئی۔سینئر صوبائی وزیر پرائس کنٹرول کرنے کے لئے دن رات میدان میں رہتی ہے۔ ایک خاتون اگر کچھ بننا چاہتی ہے تو ہماری حکومت اس کو پوری سپورٹ کرے گی۔ پنجاب میں سینئر منسٹر ، انفارمشین منسٹر ، معاون خصوصی خواتین ہیں اور بہت اچھا کام کررہی ہیں۔ لاہور میں پہلی مرتبہ ایک خاتون کمشنر تعینات ہوئی ہے۔
بیٹی ، بہن اور بیوی پڑھنا چاہتی ہے تو مت روکیں، اعتبا رکریں اور پڑھنے دیں۔ مینارٹی سے تعلق رکھنے والی طالبہ نے پارلیمنٹرین بننے کی خواہش کا اظہار کیا تو خوشی ہوئی ۔میری خواہش ہے کہ خواتین کی ایک بڑی تعداد تما م شعبے میں آگے آئیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی ہر ویڈیو پر یقین نہ کیجئے۔ جھوٹ بہت تیزی سے سفر کرتا سچ ابھی جوتے پہن رہا ہوتا ہے جھوٹ پوری دنیا کا چکر لگا کر آجاتا ہے۔
سچ اور حقیقت یہ ہے کہ پنجاب میں الیکٹرک بس، معیاری سکول، اپنی چھت اپنا گھر، اورنج لائن، میٹروبس اور سڑکیں بن رہی ہیں۔ حقیقت یہ ہے یہ پورے پاکستان میں روٹی کی قیمت کچھ اور پنجاب میں روٹی13 روپے کی ہے۔ جو نوجوانوں کو جلائو، گھیرائو، بدتمیزی اور گالی گلوچ کی ترغیب دیتا ہے وہ آپ کا دوست نہیں ہوتا۔ نوجوانوں اپنے دوست اور دشمن کی اچھی طرح پہچان کروں۔
بچوں کو انگلش، اردو، پنجابی بول چال آنی چاہیے، اپنی مادری اور قومی زبان پر فخر ہونا چاہیے۔انگلش سیکھنی چاہیے اس کے بغیر ترقی نہیں کرسکتے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ ماضی میں سرعام جرائم ہوتے تھے، اب پنجاب کے بہت سے اضلاع میں کرائم رپورٹ نہیں ہورہے۔ ہراساں کرنے والوں کے کے خلاف 24گھنٹے میں ایکشن ہوتا ہے۔ پنجاب کو بہن ،بیٹیوں کے لئے محفوظ ترین صوبہ بنائیں گے تاکہ وہ بے خوف خطر سفر کرسکیں۔
پنجاب میں 16 ہزار نوجوان میٹرک ٹیک پڑھ رہے ہیں۔اپنے بچے ملک سے باہر ہوں اور دوسروں کے بچوں کو دنگا فساد پر اکسانے والے دوست نہیں ہوسکتے۔جلائو گھیرائو کرنے والے نوجوان جیل میں ہیں ان کے والدین پر ان کے والدین پر کیا گزرتی ہوگی۔ ملک اور دھرتی آپ کی ہے آپ حفاظت نہیں کریں گے تو کون کرے گا، دوست دشمن کی پہچان کریں۔ پرفارمنس پیچھے اور بیانیہ آگے ہوتو ملک کیساتھ وہی ہوگا جو ملک کے ساتھ 2018 میں ہوا۔
نواز شریف نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا بعد میں کون لیکر آیا۔وسائل آپ کے ہیں لیکن استعمال کرنے کا فیصلہ کوئی اور کررہا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ سیلاب آنے پر امداد مانگنے کے لیکچر دیے جاتے ہیں۔ مریم نواز نواز شریف کی بیٹی ہونے کے ناطے سے کبھی کشکول نہیں اٹھائے گی۔ مریم نواز شریف پنجاب کی محافظ اور عوام کے جان و مال اور عزت نفس کی بھی محافظ ہے۔ مریم نواز اگر پنجاب کی عزت نفس کی بات نہ کرے تو کون کرے گا۔مریم کبھی معافی نہیں مانگے گی میرا کام اپنے لوگوں اورپنجاب کے لئے آواز اٹھانا ہے۔