بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں 23 نئے تعلیمی پروگرامز شروع کیے گئے ، یونیورسٹی کو درپیش 670 ملین روپے کے خسارے پر قابو پایا گیا ، وائس چانسلر بہاؤالدین زکریا

منگل 30 ستمبر 2025 21:29

بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں 23 نئے تعلیمی پروگرامز شروع کیے گئے ، ..
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2025ء) بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی نے گزشتہ ایک سال کے دوران مالی، تعلیمی اور انتظامی شعبوں میں نمایاں اصلاحات کے ذریعے نہ صرف بحران پر قابو پایا بلکہ ترقی کی نئی راہیں بھی کھولیں۔ یونیورسٹی خسارے سے نکل کر ایک فعال اور جدید ادارے کی شکل اختیار کر رہی ہے۔اس حوالے سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد زبیر اقبال نے’’ اے پی پی ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یونیورسٹی کو درپیش 670 ملین روپے کے خسارے پر قابو پایا گیا۔

ان کے مطابق 90 ملین روپے کی پٹرول بچت، زمین کی لیز سے 8 ملین روپے کی آمدنی اور پنجاب حکومت سے 530 ملین روپے کی خصوصی گرانٹ یونیورسٹی کے مالی استحکام کی بڑی کامیابیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مالی نظم و ضبط کے ساتھ ساتھ طلبہ کی سہولت بھی اولین ترجیح رہی ہے۔

(جاری ہے)

اسی مقصد کے لیے ایڈمیشن سیل قائم کیا گیا، ٹرانسپورٹ کی سہولت بہتر بنائی گئی اور طلبہ کی ہم نصابی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے سپورٹس میلہ اور کسان میلہ منعقد کیا گیا۔

ڈاکٹر زبیر اقبال نے کہا کہ تعلیمی میدان میں بھی نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ یونیورسٹی میں 23 نئے تعلیمی پروگرامز شروع کیے گئے جن میں مصنوعی ذہانت اور کمپیوٹر سائنس جیسے جدید شعبے شامل ہیں۔ ان کے مطابق 12 بین الاقوامی کانفرنسز کے انعقاد نے یونیورسٹی کو عالمی سطح پر نمایاں کیا، جبکہ اسٹڈی سینٹرز اور فائنل ایئر پروجیکٹس کو عملی اہمیت دے کر طلبہ کو بہتر مواقع فراہم کیے گئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ انتظامی و انفراسٹرکچر شعبوں میں بھی اصلاحات کی گئیں۔ ہاسٹلوں کی تزئین و آرائش، مرکزی گیٹ کی خوبصورتی اور نہری پانی کی فراہمی جیسے اقدامات مکمل کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کی زمین کے مؤثر استعمال اور جانوروں کے فارم کی بحالی جیسے منصوبے بھی شروع کیے گئے۔وائس چانسلر کے مطابق تحقیق و اختراع کے فروغ کے لیے ORIC، BIC اور DASR کو فعال بنایا گیا ہے، جبکہ قومی و بین الاقوامی اداروں سے متعدد مفاہمتی یادداشتیں طے پائی ہیں۔

سابق طلبہ کا ڈیٹا بھی مرتب کیا گیا تاکہ یونیورسٹی اپنی کمیونٹی سے بہتر تعلق قائم رکھ سکے۔ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کی یہ اصلاحات اس بات کا ثبوت ہیں کہ درست سمت اور شفاف حکمتِ عملی کے ساتھ ادارے نہ صرف بحران پر قابو پا سکتے ہیں بلکہ ترقی اور معیار کی نئی مثالیں بھی قائم کر سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :