خلیجی ممالک کی باہمی سیاحت میں 52 فیصد اضافہ، سعودی عرب سرفہرست

بدھ 1 اکتوبر 2025 11:20

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2025ء) خلیجی شماریاتی مرکز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) ممالک کے سیاحتی شعبے نے غیرمعمولی ترقی ریکارڈ کی، جس میں سعودی عرب سیاحوں کی آمد کے لحاظ سے سرفہرست رہا۔اردو نیوز کے مطابق انٹرنیشنل ٹورازم ڈے کے موقع پر جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ انٹرا جی سی سی سیاحت میں 52 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ گزشتہ سال سیاحتی آمدنی 247.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی جو 2019 کے مقابلے میں 31.9 فیصد زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

خلیج تعاون کونسل میں سیاحت، پائیدار ترقی و تبدیلی کا دروازہ کے عنوان سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ خلیج کی اقتصادیات کی ترقی کے لیے سیاحت کلیدی اہمیت اختیار کرچکی ہے، جس سے روزگار کے بے شمار مواقع میسر آ رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق 2024 میں سیاحت کے شعبے سے 4.3 ارب ڈالر مالیت کے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے جو 2019 کے مقابلے میں 24.9 فیصد زیادہ ہیں۔ اندازہ ہے کہ 2034 تک اس شعبے میں 1.3 ملین روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور آمدنی 371.2 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔اعدادوشمار کے مطابق 2024 میں خلیجی ممالک میں 19.3 ملین خلیجی سیاح ریکارڈ کیے گئے جو بین الاقوامی سیاحوں کے مقابلے میں 26.7 فیصد تھے، خلیجی ممالک میں سعودی عرب سرفہرست رہا جہاں سب سے زیادہ خلیجی سیاح آئے۔