انڈونیشیا میںمدرسہ منہدم ہونے سے جاں بحق افراد کی تعداد 17 ہوگئی، درجنوں اب بھی لاپتا

ہفتہ 4 اکتوبر 2025 21:45

جکارتہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2025ء)انڈونیشیا میں منہدم ہونے والے مدرسے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 17 تک جا پہنچی ہے، حکام کے مطابق ریسکیو عملہ بھاری مشینری کے ساتھ ملبے تلے دبے درجنوں مزید افراد کی تلاش تیز کر دی گئی ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ کثیر منزلہ دینی مدرسے کی عمارت پیر (29 ستمبر) کو اچانک اس وقت زمین بوس ہوگئی تھی، جب طلبہ عصر کی نماز کے لیے جمع تھے۔

نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی (باسارنًس) کے آپریشن ڈائریکٹر یودی برامانتایو نے ایک بیان میں بتایا کہ ریسکیو اہلکاروں نے ملبے سے مزید دو لاشیں اور ایک انسانی عضو نکالا، جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 17 ہوگئی۔یودی برامانتایو کے مطابق انخلا کا عمل جاری ہے، ملبہ ہٹانے کا کام شمالی حصے میں کیا جا رہا ہے، جو مرکزی ڈھانچے سے جڑا ہوا نہیں ہے۔

(جاری ہے)

مقامی سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے سربراہ ناننگ سگیت نے ایک علیحدہ بیان میں تازہ اموات کی تصدیق کی۔اس سے قبل حکام نے بتایا تھا کہ اب تک 9 افراد کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔نیشنل ڈیزاسٹر مِٹیگیشن ایجنسی (بی این پی بی) کے سربراہ سہاریانتو نے کہا کہ ریسکیو ٹیم 49 لاپتا افراد کی تلاش کر رہی ہیں۔انہوںنے کہاکہ مزید لاشیں بھی مل سکتی ہیں کیونکہ ریسکیو اہلکار ان مقامات پر بھاری مشینری کے ذریعے ملبہ ہٹا رہے ہیں جہاں لاشوں کے دبے ہونے کا امکان ہے۔

انہوں نے کومپاس ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ ’گزشتہ رات آخری لاش ملنے کے بعد ہم بڑے کلین اپ آپریشن پر توجہ دے رہے ہیں، بھاری مشینری انہدام شدہ علاقوں میں داخل ہو رہی ہے۔رہائشیوں کے مطابق اسکول کے گرنے کا جھٹکا اتنا شدید تھا کہ پورا محلہ لرز اٹھا تھا۔ماہرین کے مطابق اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں کہ عمارت کیوں گری، تاہم ابتدائی اشارے ناقص تعمیراتی معیار کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ نے جمعرات کو بھاری مشینری کے استعمال پر اتفاق کیا کیونکہ 72 گھنٹوں کا ’سنہری وقت‘ زندہ بچ جانے والوں کو ڈھونڈنے کے لیے ختم ہو چکا تھا۔ریسکیو آپریشن اس وقت مزید مشکل ہوگیا جب منگل کی رات ایک زلزلے نے علاقے کو ہلا دیا تھا، جس کے باعث تلاش کا عمل عارضی طور پر روکنا پڑا تھا۔

متعلقہ عنوان :