پابندی ختم‘ گھریلو گیس کنکشن کیسے لگے گا؟ ترجیح کون سے صارفین ہوں گے؟ تفصیلات جاری

ایس این جی پی ایل کے ہیڈ آفس میں خصوصی مانیٹرنگ یونٹ قائم، کمپنی نے خصوصی ہیلپ لائن نمبر بھی مختص کردیا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 8 اکتوبر 2025 13:36

پابندی ختم‘ گھریلو گیس کنکشن کیسے لگے گا؟ ترجیح کون سے صارفین ہوں گے؟ ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08 اکتوبر2025ء ) سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) نے ملک بھر میں گھریلو گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کردی، اب گھریلو گیس کنکشن کیسے لگے گا؟ اور ترجیح کون سے صارفین ہوں گے؟ اس حوالے سے تفصیلات جاری کردی گئیں۔ مینیجنگ ڈائریکٹ ایس این جی پی ایل عامر طفیل نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ایل این جی کنکشنز کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کے باعث اب صارفین کو گھروں میں گیس کی فراہمی دوبارہ ممکن ہوگئی ہے، ایس این جی پی ایل کے ہیڈ آفس میں ایک خصوصی مانیٹرنگ یونٹ قائم کردیا گیا، ریجنل سطح پر بھی مانیٹرنگ یونٹس تشکیل دے دیئے گئے ہیں تاکہ صارفین کی درخواستوں پر فوری کارروائی کی جا سکے، اس مقصد کے لیے کمپنی نے ایک ہیلپ لائن نمبر 0800 بھی مختص کردیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ نئے گیس کنکشنز کے لیے 2 لاکھ 45 ہزار صارفین کے ڈیمانڈ نوٹس پہلے ہی جمع تھے، ان تمام افراد کو خطوط جاری کر دیئے گئے ہیں تاکہ وہ اپنے کنکشنز کی تنصیب مکمل کرسکیں کیوں کہ پہلی ترجیح انہی صارفین کو دی جائے گی جنہوں نے پہلے سے رقم جمع کرائی تھی، تاہم ان کے علاوہ بھی گیس کنکشن کے خواہشمند صارفین ارجنٹ فیس جمع کروا کر جلدی کنکشن بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

عامر طفیل نے بتایا کہ اس سال 3 لاکھ نئے کنکشنز دینے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اگلے سال سے اس کو بڑھاتے ہوئے ہر سال 6 لاکھ نئے کنکشنز فراہم کیے جائیں گے، ایل پی جی سلنڈر ہماری ایل این جی سے تقریباً 30 فیصد مہنگا ہے اس لیے اب صارفین کو مہنگے سلنڈر خریدنے کی ضرورت نہیں پڑے گی کیوں کہ گیس براہِ راست گھروں تک پہنچے گی، ایم ایم بی ٹی یو ایل این جی کی قیمت 3200 روپے مقرر کی گئی ہے، ایل این جی مہنگی ضرور ہے لیکن اگر سوچ سمجھ کر استعمال کی جائے تو یہ صارفین کے لیے معاشی بوجھ نہیں بنتی۔

انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ کمپنی کا مقصد صارفین کو سہولت دینا، شفافیت بڑھانا اور گیس کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا ہے تاکہ توانائی کے وسائل مؤثر انداز میں عوام تک پہنچ سکیں، ایس این جی پی ایل نے اپنے یو ایف جی (گیس کے ضیاع) کے نقصانات کو کم کرتے ہوئے صرف 5 فیصد تک محدود کر دیا ہے جو کہ گزشتہ برسوں کے مقابلے میں ایک بڑی کامیابی ہے۔