اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہ ہونا شرمندگی کا باعث ہے.چیف الیکشن کمشنر

ہم پرالزامات آرہے ہیں آج ہی فیصلہ سنائیں گے‘الیکشن کمیشن نے پنجاب بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا.رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 8 اکتوبر 2025 14:07

اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہ ہونا شرمندگی کا باعث ہے.چیف ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اکتوبر ۔2025 ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کروانے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا نجی ٹی وی کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے سماعت کی. چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ریمارکس دیے کہ ہم آج ہی فیصلہ سنائیں گے، اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی الیکشن نہیں ہو رہے، یہ صورت حال ہمارے لیے شرمندگی کا باعث ہے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن کے روبرو پنجاب حکومت کے اسپیشل سیکرٹری بلدیات پیش ہوئے.

(جاری ہے)

چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اب فیصلہ کرنا ہے، اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہورہے اور یہ ہمارے لئے شرمندگی کا باعث ہے، الزامات ہم پر آرہے ہیںالیکشن کمیشن نے پنجاب بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا، چیف الیکشن کمشنرنے قرار دیا کہ ہم آج ہی فیصلہ سنائیں گے. یاد رہے کہ 30 ستمبر 2025 کو دوران سماعت الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے حوالے سے 3 مہینے کی مہلت کے باوجود قانون سازی نہ کرنے پر صوبائی حکومت پر مایوسی کا اظہار کیا تھا صوبہ پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں ہوا تھا، جس میں ممبران الیکشن کمیشن، سیکرٹری الیکشن کمیشن اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی.

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے حکام کو بریفنگ میں بتایا تھا کہ پنجاب میں لوکل گورنمنٹس کی معیاد 2021 میں ختم ہوگئی تھی، سابقہ ادوار میں 5 مرتبہ لوکل گورنمنٹ قوانین میں ترامیم کی گئیں بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن 3 دفعہ حلقہ بندی کرچکا ہے، الیکٹورل گروپس کی رجسٹریشن بھی 2 دفعہ کرچکا ہے اور اب چھٹی مرتبہ قانون سازی پر کام جاری ہے سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کئی مرتبہ پنجاب گورنمنٹ کو مراسلہ جات تحریر کر چکا ہے اور اس حوالے سے متعدد ملاقاتیں بھی ہوچکی ہیں لیکن اس کے باوجود صوبے میں قانون سازی اور لوکل گورنمنٹ انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہوسکا.