ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈوٍلپمنٹ اکرام اللہ خان کی زیرِ صدارت انسدادِ پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس

جمعہ 10 اکتوبر 2025 22:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2025ء) انسدادِ پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اکرام اللہ خان کی زیرِ صدارت جمعہ کے روز منعقد ہوا۔ اجلاس میں 13 اکتوبر سے شروع ہونے والے انسدادِ پولیو مہم کی تیاری اور پچھلے مہم کی نتائج کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں محکمہ صحت، پراونشل ایمرجنسی آپریشن سینٹر، نیشنل ای او سی کے اعلیٰ حکام، ضلعی انتظامیہ کے آفیسرز، پولیس کے اعلیٰ حکام، صحت کے شعبے میں کام کرنے والے معاون بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

انسداد پولیو مہم کی تفصیلات دیتے ہوئے پراونشل ای او سی کوارڈنیٹر نے کہا کہ ای او سی نے صوبے بھر میں اس مہم کیلئے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ چار روزہ مہم پورے صوبے میں دو مرحلوں میں چلائی جائے گی جس میں پانچ سال سے کم عمر کے 73 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ 13 اکتوبر سے شروع ہونے والی اس مہم کے پہلے مرحلے کے دوران پشاور، کوہاٹ، مردان، مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے تمام اضلاع میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

20 اکتوبر سے شروع ہونے والے مہم کے دوسرے مرحلے میں بنوں اور ڈی آئی خان ڈویژن کے تمام اضلاع میں پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جائے گی۔ بچوں کی قوت مدافعت بڑھانے کیلئے اس مہم کے دوران انہیں وٹامن اے کی خوراک بھی دی جائے گی۔ اس مہم کیلئے تربیت یافتہ پولیو ورکرز کی 35,248 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں 32,008 موبائل ٹیمیں، 1,836 فکسڈ ٹیمیں اور 1404 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں۔

پولیو ٹیموں کی نگرانی کے لیے 8,279 ایریا انچارجز بھی تعینات کئے گئے ہیں۔ مہم کے دوران پولیو ٹیموں کی فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے صوبے بھر میں تقریباً 50,000 سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ بہتر کوارڈینیشن کے ذریعے ایک منظم مہم منعقد کی جائے اور اس ضمن میں تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ مہم کی ہر سطح پر نگرانی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ پولیو ٹیموں سے بھرپور تعاون کریں تاکہ آئندہ کسی بھی بچے کو معذور ہونے سے بچایا جاسکے۔