سعودی عرب میں مشروبات پر ٹیکس ضوابط میں تبدیلی کی تجویز

منگل 14 اکتوبر 2025 10:50

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2025ء) سعودی ٹیکس اینڈ کسٹمز اتھارٹی نے مشروبات پر ایکسائز ڈیوٹی کے ضوابط میں تبدیلی کی تجویز پیش کردی ہے۔اردو نیوز کے مطابق اتھارٹی کا کہنا ہے مشروبات جن میں چینی کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہو ان پر ایکسائز ڈیوٹی ختم کردی جائے۔اتھارٹی کا کہنا ہےکہ مملکت کے وژن 2030 کے اہداف میں صحت مند معاشرہ تعمیر کرنا شامل ہے۔

وژن کے اہداف کو سامنے رکھتے ہوئے نئے ضوابط مرتب کیے گئے ہیں جن میں ایسے مشروبات جو انسانی صحت کے لیے مفید ہوں انہیں فروغ دینے کے لیے ان پر ایکسائز ڈیوٹی ختم یا کم کی جائے تاکہ عوام مضر صحت کی جگہ مفید مشروبات کا استعمال زیادہ کریں۔یہ بھی تجویز ہے کہ وہ مشروبات جن میں چینی نہ ہو یا جن میں چینی کا تناسب ہر 100 لیٹر میں 5 گرام ہو ان پر فی لیٹر ایکسائز ڈیوٹی صفر کردی جائے۔

(جاری ہے)

تجویز کے مطابق ایسے مشروبات جن میں فی لیٹر چینی کا تناسب 7.99 گرام ہو ان پرفی لیٹر ڈیوٹی 0.79 ریال کی جائے۔ اسی تناسب سے وہ مشروبات جن میں فی لیٹر چینی کا تناسب 8 گرام یا اس سے زیادہ ہو ان پر ٹیکس 1.09 ریال فی لیٹر کیا جائے۔تجاویز میں کہا گیا کہ امپورٹرز کو بھی اس امر کا پابند کیا جائے کہ وہ اپنی مصنوعات کو مارکیٹ کرنے سے قبل نگران ادارے میں نمونے جمع کرائیں تاکہ ان کا لیبارٹری تجزیہ کرنے کے بعد این او سی جاری کیا جائے۔یاد رہے کہ مملکت میں دسمبر 2019 سے میٹھے مشروبات اور کولڈ ڈرنکس پر 50 فیصد تک ٹیکس جبکہ انرجی ڈرنکس پر 100فیصد ٹیکس عائد ہے۔

متعلقہ عنوان :