اکبر بگٹی قتل کیس، سابق وفاقی و صوبائی وزراء داخلہ کی در خوا ست ضمانت منظور ،پرویز مشرف کے ضامن کے وارنٹ گرفتاری جاری ،فیصلہ انصاف اور اعتماد پر کاری ضرب ہے، مشرف نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے بلوچستان میں آپریشن مسلط کیا۔ وکیل سہیل احمد راجپوت ایڈووکیٹ

منگل 18 مارچ 2014 06:56

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18مارچ۔2014ء) کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں سابق وفاقی و صوبائی وزراء داخلہ کی ضمانت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے مقدمہ میں نامزد مرکزی ملزم پرویز مشرف کے ضامن کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم دے دیا بلوچ بزرگ قوم پرست رہنماء نواب اکبر بگٹی کے مقدمہ قتل کی سماعت جج طارق انور کاسی پر مشتمل انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کی،اس موقع پر عدالت میں سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب شیرپاواور سابق صوبائِی وزیر داخلہ شعیب نوشیروانی موجود تھے،عدالت نے کیس میں آفتاب شیرپاو اور شعیب نوشیروانی کی دائر کردہ ضمانت کی درخواستیں منظور کرلیں دوسری جانب عدالت نے نواب بگٹی کے مقدمہ قتل میں نامزد مرکزی ملزم سابق صدر پرویز مشرف کے عدالت سے مسلسل غیرحاضر رہنے کی بناء پر متعلقہ حکام کو ان کے ضامن کے وارنٹ گرفتاری جاری کر نے کا حکم دے دیا اور کیس کی سماعت سات اپریل تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔

(جاری ہے)

اس سے قبل عدالت کی جانب سے پرویز مشرف کے چار بار پراڈکشن آرڈر جاری کئے جاچکے تھے سماعت کے بعد نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کے وکیل سہیل احمد راجپوت ایڈووکیٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کو انتہائی مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اتفاق سے آج 17مارچ کا دن ہے اور 17مارچ 2005ء کو پرویز مشرف نے ڈیرہ بگٹی میں حملہ کیا جس میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے خواتین و بچوں سمیت 66افراد لقمہ اجل بنے آج کا فیصلہ انصاف اور اعتماد پر کاری ضرب ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ آمر حکمران پرویز مشرف نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے بلوچستان میں آپریشن مسلط کیا جو غیر آئینی و غیر قانونی تھا جس میں نواب محمد اکبر خان بگٹی جیسی قدآور سیاسی شخصیت کو ان کے جانثار ساتھیوں سمیت شہید کیا گیاہم نے انصاف کیلئے عدلیہ سے رجوع کیا بلوچستان ہائیکورٹ نے متعلقہ اداروں کوتفتیشی عمل مکمل کرنے اور ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لانے سے متعلق واضح احکامات جاری کئے لیکن تفتیشی عمل ہمیشہ کی طرح نہ صرف سست روی کا شکار رہا بلکہ کسی قسم کی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور انسداد دہشت گردی کی عدالت نے متعلقہ اداروں کو تفتیشی عمل مکمل کرنے اور آئین و قانون کے تمام تقاضہ پورے کرنے کی ہدایت کی بجائے ملزمان کی ضمانت کی درخواست منظور کرلی ہے جو ہمارے لئے انتہائی مایوس کن ہے اور پرویز مشرف جو بار بار عدالتی احکامات کے باوجود پیش نہیں ہورہے ہم سمجھتے ہیں کہ توہین عدالت کے مرتکب بن رہے ہیں اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کی بجائے ایک محفوظ راستہ فراہم کیا جارہا ہے جو کسی صورت بھی نیک شگون نہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلہ سے احساس محرومی میں اضافہ ہوگا اور یہاں جو بے چینی ہے وہ ختم نہیں ہوگی اس فیصلہ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ نواب اکبر خان بگٹی کے قتل کے مقدمہ میں نامزد ملزمان قانون سے بالاتر ہیں ۔