کراچی کی تاجر برادری کا کے الیکٹرک کی جانب سے اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف مارکیٹوں میں علامتی ہڑتال کا اعلان

پہلے مرحلے میں ہفتہ کو ابن سینا فرنیچر مارکیٹ لیاقت آباد کے دکاندار دوپہر 2.00 سے 4.00 بجے تک احتجاجاً اپنی دکانیں بند رکھیں گے،اسکے بعد یہ سلسلہ شہر کی دیگر مارکیٹوں میں بھی شروع کردیا جائے گا، تاجر تنظیموں کے اجلاس میں فیصلہ

بدھ 18 اپریل 2018 21:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 18 اپریل 2018ء) کراچی کی تاجر برادری نے کے الیکٹرک کی جانب سے تاحال کراچی میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف مارکیٹوں میں علامتی ہڑتال کا اعلان کردیا۔ پہلے مرحلے میں ہفتہ 21 اپریل کو ابن سینا فرنیچر مارکیٹ لیاقت آباد کے دکاندار دوپہر 2.00 سے 4.00 بجے تک احتجاجاً اپنی دکانیں بند رکھیں گے۔

جس کے بعد یہ سلسلہ شہر کی دیگر مارکیٹوں میں بھی شروع کردیا جائے گا۔ کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کی معیشت کو تباہی کے داہنے پر لاکھڑا کرنے کے خلاف ان کا معاشرتی بائیکاٹ کے ساتھ ساتھ عوامی رابطہ مہم کے بعد بلوں کی ادائیگی بھی روک دی جائے گی۔ اس بات کا اعلان آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن کے صدر محمد شرجیل گوپلانی نے کراچی کی تمام تاجر تنظیموں کے اجلاس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ابن سینا فرنیجر مارکیٹ کے صدر عبدالحسیب، جنرل سیکرٹری محمد فیصل، لیاقت آباد ٹریڈرز الائنس کئ چیئرمین انصار بیگ قادری، سندھ تاجر اتحاد کے صدر جمیل احمد پراچہ،میڈیسن مارکیٹ کے صدر زبیر میمن، نیشنل میڈیسن مارکیٹ کے طارق ممتاز، کراچی تاجر ایسوسی ایشن و پیرینٹس ایکشن کمیٹی کے چیئرمین محمد کاشف صابرانی، بوہڑہ پیر گلاس مارکیٹ کے زبیر علی خان، میریٹ روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد احمد شمسی، صدر جیولرز ایسوسی ایشن کے محمد ارشد، لائٹ ہاؤس پرینٹنگ پریس ایسوسی ایشن کے صدر اویس خان،کنونئیر امپورٹ سب کمیٹی آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن عاطف شیخ، اشرف عیسانی کنونیئر اولڈ سٹی ایریا، زری مارکیٹ میٹھادر کے نسیم ٹھٹھائی، جنرل سیکرٹری کراچی فٹ وئیر ہول سیلرز ایسوسی ایشن فیصل جان کبیر، محمد علی سوریا ، اسٹیل مارکیٹ کے چوہدری ایوب، کراچی میٹ ویلفئیر ایسوسی ایشن کے ذیشان قریشی، گارڈن تاجر اتحاد کے زاہد امین،کورنگی تاجر اتحاد کے محمد شاہد، حیدری مارکیٹ ایسوسی ایشن کے سید محمد سعید، جوبلی مارکیٹ کے عبدالغنی، رنچھوڑلائن تاجر ایسوسی ایشن کے افضل اسلام، لیاری تاجر اتحاد کے قاسم انجار والا، عثمان آباد تاجر الائنس کے دانش جعفرانی، کراچی ہول سیل فرنیچر مارکیٹ ایسوسی ایشن غریب آباد کے صدر جاوید بلوچ سمیت دیگر تاجر رہنماؤں نے شرکت کی۔

اس موقع پر محمد شرجیل گوپلانی نے کہا کہ ہم نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو اپنا قبلہ درست کرنے کے لئے 72 گھنٹے کا الٹی میٹم بھی دیا اور ہم نے کوشش کی کہ وہ کراچی سے جاری غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے ساتھ ساتھ اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں بھی کمی کرے لیکن افسوس کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے کراچی بھر کے تاجروں کی نمائندہ تنظیم آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن اور اس میں شامل دیگر تنظیموں سے مذاکرات کی بجائے ایک نام نہاد تاجر رہنمائ کے ساتھ فوٹو سیشن کروا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ وہ تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل کررہے ہیں لیکن صورتحال اس کے برعکس آج بھی ہے اور آج بھی کراچی کی تجارتی اور کاروباری مراکز اندھیروں میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

شرجیل گوپلانی نے کہا کہ ہم اس ملک کی شہ رگ کراچی کی معیشت کا پہیہ چلانے والوں میں سے ہیں اور ماضی میں بھی ہم نے اس شہر اور ملک کی معاشی سرگرمیوں کے لئے ہراول دستہ کا کردارادا کرتے رہیں ہیں لیکن افسوس کہ چند مفاد پرست اور تاجر دشمن نام نہاد تاجر رہنماؤں نے ہماری علامتی ہڑتال کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی لیکن ہمیں آج فخر ہے کہ کراچی کی تاجر برادری نے بھی ان مفاد پرستوں کو ٹھکرا کر ہمارا ساتھ دینے کو ترجیع دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الحمدلاللہ کراچی بھر کی تاجر برادری نے کے الیکٹرک کے مسئلہ پر ہمارے موقف کو نہ صرف تسلیم کیا ہے بلکہ اس میں ہمارا بھرپور ساتھ بھی دیا ہے اور آج کراچی کی مارکیٹوں میں کے الیکٹرک کے خلاف بینرز بھی آویزاں کردئیے گئے ہیں۔ محمد شرجیل گوپلانی نے کہا کہ ہم نے ہفتہ کو علامتی ہڑتال کے اعلان سے اپنی احتجاجی تحریک کے دوسرے مرحلے کا اعلان کردیا ہے اور اس کے بعد بھی کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو ہم اپنے حتمی لائحہ عمل کے اعلان کے لئے آزاد ہوں گے، جس میں شہر کی اہم سڑکوں پر احتجاج، کے الیکٹرک کا معاشرتی بائیکاٹ اور بلوں کی ادائیگی کو روکنے کے لئے عوامی مہم کا آغاز بھی کیا جاسکتا ہے۔