مسجد نبوی میں افطاری کی تیاری کیسے کی جاتی ہے؟

مدینے کے باسی رمضان المبارک کے مقدس مہینے کو مسجد نبوی میں آنے والے زائرین کی خدمت اور اپنی مہمان نوازی کے اظہار کا ایک اہم موقع جانتے ہیں

جمعہ 1 جون 2018 12:43

منامہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 1 جون 2018ء) مدینے کے باسی رمضان المبارک کے مقدس مہینے کو مسجد نبوی میں آنے والے زائرین کی خدمت اور اپنی مہمان نوازی کے اظہار کا ایک اہم موقع جانتے ہیں۔افطار کے اجتماع مدینہ منورہ کے رہائشیوں لیے باہمی سماجی تعاون اورنیک اعمال میں ایک دُوسرے سے بڑھ چڑھ کر حصّہ لینے کا مظہر ہیں۔

سعودی پریس ایجنسی نے ایک تصویری سیریز جاری کی ہے جس سے مسجد نبوی میں رمضان المبارک کے مہینے میں پائے جانے والی مذہبی جوش و خروش کا اظہار ہوتا ہے۔ اس مقدس ماہ میں مدینہ کے شہری روزہ داروں کے لیے روایتی عربی کھانوں پر مشتمل افطاری تیار کرنے میں ایک دُوسرے پر سبقت لے جانے کی سعادت حاصل کرنے کے جذبے سے سرشار ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

افطاری کے لیے ایک یونٹ مختص ہوتا ہے جو افطاری بانٹنے والوں کو اس کام کی رہنمائی دیتا ہے۔

خدمت گاروں کو اس کام کے لیے باقاعدہ لائسنس جاری کیا جاتا ہے۔ یہ خدمت گار خوراک کے معیاری ہونے کے لیے کُلّی طور پر ذمہ دار ہوتے ہیں۔ طریقہ کار کی کوئی بھی خلاف ورزی لائسنس کی منسوخی کا باعث بنتی ہے اور اس سے کسی دُوسری کمپنی کو یہ خدمت نبھانے کا موقع مل جاتا ہے۔ رمضان کے دوران افطاری کے سامان میں چائے‘ کافی‘ دہی‘ ڈبل روٹی‘ چاول‘ گوشت‘ پھل اور جُوسز شامل ہوتے ہیں۔

یہ افطاری مسجد سے باہرروزہ داروں کے آرام اورطعام کے لیے خاص طور پر بنے احاطوں میں تقسیم کی جاتی ہے۔ افطاری کا سامان عصر کی نماز کے بعد تیار کیا جاتا ہے۔ منتظمین افطاری کا سامان مسجد میں پہنچانے کے واسطے اس مقصد کے لیے مخصوص دروازوں سے داخل ہوتے ہیں۔ موقع پر موجود فوڈ انسپکٹرز اس بات کی تسلّی کرتے ہیں کہ روزہ داروں کو پیش کی جانے والی افطاری میں صرف اجازت شدہ خوراک ہی شامل ہے۔ مغرب کی نماز سے کچھ دیر قبل کھانا تیار ہو جاتا ہے اور نماز سے کچھ دیر پہلے افطاری کا سامان روزہ داروں کو پیش کر دیا جاتا ہے تاکہ نماز کے محدود وقت کے باعث روزہ دار فوری طور پرروزہ افطار کر سکیں۔