Ibtedai Tibbi Imdaad - Article No. 1883

Ibtedai Tibbi Imdaad

ابتدائی طبی امداد - تحریر نمبر 1883

اگر چوٹ لگنے سے ورم ہو جائے تو کسی کپڑے کو ٹھنڈے پانی سے تر کرکے نچوڑ کر رکھیں یا ربر کی بوتل میں برف بھر کر متاثرہ جگہ پر رکھیں

بدھ 27 جنوری 2021

سلیم فرخی
بابر میاں انہماک سے پتنگ اُڑا رہے تھے۔پیچ لڑ گئے تھے۔مخالف کی پتنگ کاٹتے ہوئے جوشی میں جو پیچھے ہٹے تو کیاری کی منڈیر سے لڑکھڑا کر گر گئے۔فوراً اُٹھنے کی جو کوشش کی تو ان سے اُٹھا نہیں گیا۔پاؤں میں سخت تکلیف تھی۔انھیں فوراً ایک قریبی کلینک لے جایا گیا۔ ڈاکٹر صاحب بابر کو پہچانتے تھے۔لہٰذا وہ بابر کے پاؤں کا معائنہ کرنے لگے۔
بولے:”لگتا ہے موچ آگئی ہے۔“
بابر نے پوچھا:”ڈاکٹر صاحب!یہ موچ کیا ہوتی ہے؟“
ڈاکٹر صاحب نے بتایا:”بابر میاں!دراصل انسانی جسم ایک انجن کی مانند ہے۔اس کے پُرزے ز یادہ تر پروٹین سے بنے ہوتے ہیں۔ جب کہ ہڈیاں کیلشیم کے مرکبات سے بنتی ہیں۔لوہے سے بنے انجن کی مرمت کے لئے لوہا درکار ہے اور انسانی جسم کی درستی کے لئے پروٹین اور کیلشیم کی ضرورت ہوتی ہے،جب ہمارا جسم جل جاتا ہے یا زخم ہو جاتا ہے تو جراثیم،پروٹین کو اپنی خوراک بنا لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

ہڈی ٹوٹ جانے کی صورت میں کیلشیم کے مرکبات کا استعمال ضروری ہوتا ہے۔اب میں بتاتا ہوں کہ موچ کسے کہتے ہیں۔
ہڈیوں کے جوڑ اپنی جگہ سے ہٹ جانے کو موچ آنا کہتے ہیں۔اس صورت میں جوڑ میں سخت درد ہوتا ہے۔ورم آجاتا ہے اور کبھی جلد کا رنگ بھی بدل جاتا ہے۔ہمیں چاہیے کہ سب سے پہلے جوڑ کو روئی سے ڈھانپ دیں۔دباؤ کی پٹی باندھیں ،تاکہ ورم زیادہ نہ ہو۔
بعض دفعہ موچ جیسی کیفیت ہوتی ہے،لیکن یہ دراصل عضلات کا کھنچاؤ ہوتا ہے۔ایسی صورت میں متاثرہ جگہ کو گرمی پہنچائیں اور ہلکے ہاتھ سے اوپر کی طرف مالش کریں۔اگر چوٹ لگنے سے ورم ہو جائے تو کسی کپڑے کو ٹھنڈے پانی سے تر کرکے نچوڑ کر رکھیں یا ربر کی بوتل میں برف بھر کر متاثرہ جگہ پر رکھیں۔“اس دوران ڈاکٹر صاحب بابر کے پاؤں کا ہر طرح جائزہ لیتے رہے۔

بابر نے کہا:”ایک بار چھوٹے بھائی کے گلے میں مٹر کا دانہ پھنس گیا تھا۔ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟“
ڈاکٹر صاحب نے پاؤں کی ہڈی کا جوڑ بیٹھانے کے لئے دباؤ ڈالا تو بابر کی چیخ نکل گئی،لیکن ڈاکٹر صاحب نے اسے باتوں میں لگا لیا:”ہاں ،یہ حلق والا معاملہ بھی بہت اذیت ناک ہوتا ہے۔“
حلق یا سانس کی نالی میں کوئی چیز پھنسنے کے نتیجے میں سانس رکنے سے زندگی خطرے میں پڑ جاتی ہے،کیونکہ دماغ کو آکسیجن کی فراہمی رک جاتی ہے۔
سانس بند ہونے لگے تو عالمی ریڈ کراس فرسٹ ایڈ کے طریقے ”پانچ اور پانچ“ کو اختیار کیا جاتا ہے۔اس میں متاثر شخص کے کندھوں کو پچھلی تکونی ہڈیوں کے درمیان ہاتھ کے نچلے حصے سے پانچ گھونسے لگائیں۔اس کے بعد پیٹ پر پانچ دفعہ زور زور سے دباؤ ڈالیں۔یہ عمل ”ہیملخ کی مشق“(Heimlich maneuver) کہلاتا ہے۔اسے اس وقت تک دہراتے رہیں جب تک پھنسی ہوئی چیز نکل نہ جائے۔
اگر آپ اکیلے ہیں اور گلے میں کچھ پھنس گیا ہے تو اپنی ناف سے کچھ اوپر ہاتھ کی مٹھی رکھیں۔دوسرے ہاتھ کو اس مٹھی پر رکھ کر کسی سخت سطح مثلاً اِسٹول یا کرسی وغیرہ پر جھکائیں۔مٹھی کو اوپر نیچے پانچ مرتبہ دبائیں۔حلق کی رکاوٹ دور ہونے تک یہ عمل جاری رکھیں۔“
بابر نے معلومات کی خاطر سوال کیا:”ڈاکٹر صاحب!خدانخواستہ اگر کوئی آگ یا گرم پانی سے جل جائے تو کیا کیا جائے؟“
ڈاکٹر صاحب نے بابر کے پاؤں پر پٹی باندھتے ہوئے کہا:”جل جانے سے متاثرہ جگہ سرخ اور گر م ہو جاتی ہے اور ورم آجاتا ہے۔
اس حصے کی خون کی باریک نالیاں پھیل جاتی ہیں،جس سے دوران خون میں رطوبتیں کم ہو کر بلڈ پریشر کم ہو جاتا ہے۔دماغ کو پورا خون نہ ملنے سے بے ہوشی طاری ہو جاتی ہے۔آگ جلدی خلیات کے پروٹین کو امینو ایسڈز میں بدل دیتی ہے جو اعصاب کے ذریعے درد کا احساس پیدا کرتے ہیں،لہٰذا جلے ہوئے حصے پر چونے کا پانی،میٹھے سوڈے کا محلول وغیرہ لگانا چاہیے۔
میٹھے سوڈے کا اندرونی استعمال بھی سکون کا باعث ہوتا ہے۔جو کپڑا جل کر جلد سے چپک گیا ہو،اسے الگ نہ کریں۔زیادہ جلنے کی صورت میں صاف کپڑے سے زخم کو ڈھانپ دیں یا جراثیم کش محلول میں ململ کے کپڑے کو بھگو کر جلے ہوئے حصے پر لپیٹ دیں۔جلی ہوئی جگہ پر تیل ہر گز نہ لگائیں۔جل جانے سے جو چھالے پڑ جاتے ہیں انھیں بھی نہ پھوڑیں۔“
اسی وقت ایک بزرگ مریض اندر داخل ہوئے تو ڈاکٹر صاحب ان کی طرف متوجہ ہو گئے۔بابر نے احتیاط سے اُٹھتے ہوئے ڈاکٹر صاحب کی فیس ادا کی اور شکریہ کہہ کر باہرنکل آیا۔فرسٹ ایڈ کے بارے میں اسے پوری طرح علم تھا،مگر وہ اب تک بنا نہیں سکا تھا۔اب اس نے پکا ارادہ کر لیا تھا کہ ضروری ادویہ اور اوزار ایک بکس میں ضرور رکھے گا۔

Browse More Moral Stories