Ashrafion Ki Thaili - Article No. 963
اشرفیوں کی تھیلی - تحریر نمبر 963
محمود غزنوی کے زمانے میں غزنی کے ایک قاضی کے پاس اس کے ایک دوست تاجر نے اشرفیوں کی ایک تھیلی بطور امانت رکھوائی اور خود کاروبار کیلئے دوسرے ملک چلا گیا ۔ واپسی پر اس نے قاضی سے اپنی تھیلی واپس مانگی جو اس نے واپس کردی۔
منگل 11 اکتوبر 2016
محمود غزنوی کے زمانے میں غزنی کے ایک قاضی کے پاس اس کے ایک دوست تاجر نے اشرفیوں کی ایک تھیلی بطور امانت رکھوائی اور خود کاروبار کیلئے دوسرے ملک چلا گیا ۔ واپسی پر اس نے قاضی سے اپنی تھیلی واپس مانگی جو اس نے واپس کردی ۔ تاجر تسلی کرکے تھیلی لے گیا۔ گھر جا کر اس نے تھیلی کھولی تو اشرفیوں کی بجائے اس میں تانبے کے سکے تھے۔ اس نے قاضی کے پاس آکر کہا اس میں جواشرفیاں تھیں وہ کہاں گئیں ؟ قاضی نے جواب دیا ” بھئی جس طرح تم بند تھیلی دے گئے تھے میں نے اسی طرح تمہارے حوالے کردی ۔ اب مجھے کیا معلوم کہ اس میں اشرفیاں تھیں یاتانبے کے سکے ۔ “ تاجر فریاد لے کرسلطان محمود غزنوی کے پاس گیا اور سارا واقعہ سلطان کو سنادیا ۔
سلطان سمجھ گیا کہ تاجر سچ کہتا ہے لین اس کاکوئی جواب نہ تھا کہ بند تھیلی میں اشرفیوں کے بجائے تانبے کے سکے کیسے چلے گئے ؟ سلطان نے کہا کہ تم یہ تھیلی میرے پاس رہنے دواور انصاف کرنے کا کوئی طریقہ سوچنے کیلئے مجھے کچھ دن کا وقت دو۔
(جاری ہے)
احمد رفوگر نے یہ کام دودن میں مکمل کردیا۔ تیسرے دن سلطان شکار سے واپس آیا تو اس نے قالین کی صحیح سالامت پایا۔ بادشاہ خود یہ نہ جان سکا کہ اسے کہاں سے رفو کیاگیا ہے ۔ سلطان نے اپنے وزیروں سے کہا کہ یہ قالین کاٹ کر مرمت کرایا گیا ہے ۔ وزیروں نے قسمیں کھائیں کہ عالیجاہ ایسا نہیں ہوا۔ اس پر سلطان نے کہا کہ میں نے خود اس قالین کو کاٹا تھا ۔ بتایا جائے کہ کس نے اسے رفو کیاہے ؟ بادشاہ کو بتایا گیا کہ یہ کام احمد رفو گر نے کیا ہے ۔ سلطان نے احمد کو بلایا اور وہ تھیلی دکھا کر کہا ۔ دیکھو ! کہیں یہ تھیلی تو تمہارے پاس رفو کیلئے نہیں آئی تھی ؟ پہلے تو احمد نے انکار کیا مگر جب سلطان نے سختی سے پوچھا تو اس نے کہا “ جی ہاں ! یہ تھیلی فلاں قاضی صاحب میرے پاس لائے تھے جس میں نے رفو کردیا تھا۔ بادشاہ نے اسی وقت قاضی کو بلایااور کہا کہ تاجر کی اشرفیاں فوراََ واپس کردو ورنہ تمہیں سخت سزادی جائے گی، آخر قاضی نے وہ اشرفیاں لاکر بادشاہ کے سامنے پیش کردیں جو بادشاہ نے تاجر کے حوالے کردیں۔ قاضی کے خلاف مقدمہ چلایا اور اسے سزادلائی ۔
Browse More Moral Stories
امانت
Amanat
انوکھی شرط
Anokhi Shart
اللہ نگہبان ہے
ALLAH Nigehban Hai
ایک نیک دل پری
Ek Naik Dil Pari
آدھا کمبل
Aadha Kambal
بُرائی کا بدلہ
Burai Ka Badla
Urdu Jokes
دھکا
dhakka
ریگل چوک کہاں؟
regal chowk khan ?
ٹیکسی ڈرائیور
Taxi driver
استاد
Ustaad
کیچڑ اور مٹی
keechar aur mitti
کلاس میں دو لڑکے
classe mein do larke
Urdu Paheliyan
بے شک ہو نہ ہاتھ میں ہاتھ
beshak ho na hath me hath
اک رہ پہ دو بہنیں جائیں
ek raah pe do behne jaye
توڑ کے اک چاندی کو کوٹھا
tour ke ek chandi ka kotha
ساری دنیا کو دیکھنے والی
sari duniya ko dikhane wali
ایسا نہ ہو کہ کام بگاڑے
aisa na ho k kam bigary
اٹھ نہیں سکتا ہے
uth nahi sakta hai