Azaadi Ki Kavishein - Article No. 2038

Azaadi Ki Kavishein

آزادی کی کاوشیں - تحریر نمبر 2038

آخرکار انتھک کاوشوں کے بعد 14 اگست 1947ء کو پاکستان وجود میں آیا

ہفتہ 14 اگست 2021

عروبہ بنت عبدالجبار
آج جس ملک میں ہم زندگی بسر کر رہے ہیں اس ملک کے نظریے کی تشکیل و ترویج برصغیر میں اس وقت جب ہندوؤں کا مکار چہرہ مسلمانوں کے سامنے آیا۔مسلمان جو صدیوں سے برصغیر پر راج کر رہے تھے ہندو اور انگریز انہیں تباہ کرنے کے منصوبے بنا رہے تھے ہندو خود کو مسلمانوں کا ساتھی بھی ظاہر کر رہے تھے اور ساتھ ہی ساتھ اپنی چاپلوسی سے یہ باور کروانے میں کامیاب ہو گئے کہ وہ انگریزوں کے اتحادی ہیں اور ان کی ساکھ کو مسلمانوں سے خطرہ تھا جب انگریز برسراقتدار آئے تو صرف مسلمانوں نے انگریزوں کی مخالفت عین وقت ہندوؤں نے مسلمانوں سے منہ موڑ لیا۔
ایک جانب یہ ہندوؤں کا انتہا پسندانہ اور متعصبانہ رویہ اور دوسری جانب انگریزوں کو یہ بات واضح ہو چکی تھی کہ انہوں نے حکومت ہندوؤں سے نہیں مسلمانوں سے چھینی ہے یوں دن بدن حالات بری طرح بگڑنے لگے ہر جگہ مسلمانوں کو دبایا جاتا رہا خواہ وہ تعلیم کا میدان تھا،سیاست کا یا تجارت کا ایسے حالات میں علامہ اقبال نے مسلمان قوم کو اپنی شاعری سے بیدار کیا انہوں نے اپنی قوم میں حق پر ڈٹ جانے کا جذبہ پیدا کیا۔

(جاری ہے)


1930ء میں علامہ اقبال کی زیر صدارت مسلم لیگ کا اجلاس آلہ آباد میں منعقد ہوا آپ نے اپنی تقریر میں اس بات پر زور دیا کہ مسلمان اور ہندو دو الگ الگ قومیں ہیں۔یہ دو قومیں جو مذہب،رسم و رواج،رہن سہن ہر لحاظ سے ایک دوسرے سے مختلف یہ ایک جگہ متحد نہیں رہ سکتیں ۔انہوں نے تجویز دی جن صوبوں میں مسلمانوں کی اکثریت موجود ہے ان صوبوں کو علیحدہ کرکے ایک ریاست تشکیل دی جائے جہاں مسلمان آزادی سے اسلامی اصولوں کے مطابق زندگی گزار سکیں۔
علامہ اقبال کی اس تجویز سے تمام مسلمان قائداعظم کی رہنمائی سے ایک الگ مضبوط قوم کی شکل اختیار کر گئے ڈٹ گئے اپنے مقصد کے لئے لے کر رہیں گے پاکستان ہندوؤں نے مسلمانوں کو ڈرانے کے لئے مسلمانوں کے علاقوں میں قتل عام شروع کر دیا۔ہندوؤں کے اس ظالمانہ رویہ پر مسلمانوں کے دلوں میں خوف کے بجائے مزاحمت کا حوصلہ پیدا ہوا اور ہندوؤں کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہو گئے۔
محمد علی جناح کی قائدانہ صلاحیت اور برصغیر کے مسلمانوں کے اتحاد کے سامنے انگریز اور ہندو بے بس ہو گئے ور ایک نئی ریاست کا قیام منظور ہو گیا۔
یقین کیجئے:پاکستان کا صرف ”ہونا“ ہی دشمنوں کی شکست کی سب سے بڑی علامت ہے۔آخرکار انتھک کاوشوں کے بعد 14 اگست 1947ء کو پاکستان وجود میں آیا۔ برصغیر کے مسلمانوں کے لئے آزادی کا سورج طلوع ہوا۔خدا کے فضل و کرم سے آج ہم آزاد ہیں۔ فلسطین اور برما کے مسلمانوں کے حالات دیکھ کر اپنی آزادی کی قدر و قیمت سے آشنا ہوئے ہم آج آزاد ہیں اپنی عبادت گاہوں میں جانے کے لئے ہم آزاد ہیں اسلامی اصولوں پر عمل پیرا ہونے کے لئے ہم آزاد ہیں:
بغیر اس کے ممکن بھی نہیں شناخت میری
میرا وطن میرے شجرہ نصب کی طرح ہے

Browse More Moral Stories