Azeem Quaid - Article No. 1719

عظیم قائد - تحریر نمبر 1719
میرا نام قائد اعظم محمد علی جناح ہے ۔میں25دسمبر1876ء میں کراچی میں پیدا ہوا۔
جمعرات 23 اپریل 2020
عمیمہ صہیب
میرا نام قائد اعظم محمد علی جناح ہے ۔میں25دسمبر1876ء میں کراچی میں پیدا ہوا۔ میرے والد کا نام جینا پونجا تھا اور والدہ کا نام مٹھی بائی تھا ۔میں نے کچھ عرصے کر سچن مشن ہائی سکول میں پھر لندن کی آکسفورڈیونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی ۔مجھے اپنی ذہانت کی وجہ سے لندن کے مرکزی دفتر میں اپرنٹس شپ کا بھی موقع ملا۔ میری والدہ،میرے انگلینڈ جانے پر راضی نہ تھیں ،مگر پھر وہ ایک شرط پر مان گئیں کہ انگلینڈ جانے سے پہلے میری شادی کر دی جائے۔
1893ء میں میری شادی ایمی بائی سے کردی گئی ۔اس کے بعد میں انگلینڈ چلا گیا۔ میں نے اپنی ساری زندگی تعلیم اور محنت کو اہمیت دی ۔برطانیہ سے واپس آنے کے بعد وکالت شروع کردی ۔اس دوران میں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی ۔
کانگریس کا حصہ بننے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ مسلمانوں کے حقوق کو کوئی اہمیت حاصل نہیں ۔ سب چیزوں کا اختیار غیر مسلموں کے پاس ہے۔ مسلمان ان کے احکامات پر عمل کرنے پر مجبور ہیں۔
یہ سب دیکھنے اور محسوس کرنے کے بعد میری سوچ میں انقلاب آیا کہ کیوں نہ مسلمانوں کے لئے ایک الگ جماعت قائم کی جائے اور ان کے حق کے لئے لڑا جائے ۔میں نے دو قومی نظریہ پیش کیا ۔میں لوگوں کو یہ احساس دلانا چاہتا تھا کہ ہندوؤں اور مسلمانوں کا تعلق دو یکسر علیحدہ قومیں ہیں ۔میں نے مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ اور نئے ملک کے لئے جدوجہد شروع کردی ۔مجھے یہ سب کرتے ہوئے نہایت کٹھن حالات اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ آخر مسلمانوں کو 1947ء میں پاکستان جیسا عظیم تحفہ ملا ۔میری آرزوپوری ہو چکی تھی ۔پاکستان بننے کے ایک سال بعد تک میں زندہ رہ سکا اور 11ستمبر 1948ء میں میں نے وفات پائی۔
میرا نام قائد اعظم محمد علی جناح ہے ۔میں25دسمبر1876ء میں کراچی میں پیدا ہوا۔ میرے والد کا نام جینا پونجا تھا اور والدہ کا نام مٹھی بائی تھا ۔میں نے کچھ عرصے کر سچن مشن ہائی سکول میں پھر لندن کی آکسفورڈیونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی ۔مجھے اپنی ذہانت کی وجہ سے لندن کے مرکزی دفتر میں اپرنٹس شپ کا بھی موقع ملا۔ میری والدہ،میرے انگلینڈ جانے پر راضی نہ تھیں ،مگر پھر وہ ایک شرط پر مان گئیں کہ انگلینڈ جانے سے پہلے میری شادی کر دی جائے۔
1893ء میں میری شادی ایمی بائی سے کردی گئی ۔اس کے بعد میں انگلینڈ چلا گیا۔ میں نے اپنی ساری زندگی تعلیم اور محنت کو اہمیت دی ۔برطانیہ سے واپس آنے کے بعد وکالت شروع کردی ۔اس دوران میں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی ۔
(جاری ہے)
یہ سب دیکھنے اور محسوس کرنے کے بعد میری سوچ میں انقلاب آیا کہ کیوں نہ مسلمانوں کے لئے ایک الگ جماعت قائم کی جائے اور ان کے حق کے لئے لڑا جائے ۔میں نے دو قومی نظریہ پیش کیا ۔میں لوگوں کو یہ احساس دلانا چاہتا تھا کہ ہندوؤں اور مسلمانوں کا تعلق دو یکسر علیحدہ قومیں ہیں ۔میں نے مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ اور نئے ملک کے لئے جدوجہد شروع کردی ۔مجھے یہ سب کرتے ہوئے نہایت کٹھن حالات اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ آخر مسلمانوں کو 1947ء میں پاکستان جیسا عظیم تحفہ ملا ۔میری آرزوپوری ہو چکی تھی ۔پاکستان بننے کے ایک سال بعد تک میں زندہ رہ سکا اور 11ستمبر 1948ء میں میں نے وفات پائی۔
Browse More Moral Stories

جذبہِ خدمت
Jazba E Khidmat

نقلی مچھیرے
Naqli Machirey

معصوم فرشتے کا دکھ
Masoom Farishtay Ka Dukh

لالچ بُری بلا ہے
Lalach Buri Bala Hai

قول و فعل
Qoul O Feal

بڑھاپے کا سہارا
Burhapay Ka Sahara
Urdu Jokes
عینک
ainak
کسی فقیر نے
Kisi faqeer nay
ایک مصور
Aik musawir
خچر کی قبر پر کتبہ
khachar ki qabar pe katba
ایک امیر
Aik Ameer
ایک بادشاہ
Aik badshah
Urdu Paheliyan
گھوم گھوم کر گیت سنائے
ghoom ghoom ke geet sunaye
اک گھر کا اک پہرے دار
ek ghar ka ek pehredaar
جھیل کے اوپر اک مینار
jheel ke upar ek minar
شیشے میں ہے لال پری
sheeshe me hai lal pari
لوگوں نے کیا بات گھڑی
logo ne kya baat ghari
شکل و صورت میں ہے جیسا
shakl o sourat me he jesa
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos