Parosion Ki Khabar Lain - Article No. 1078
پڑوسیوں کی خبرلیں - تحریر نمبر 1078
کچھ دنوں سے سیف کا دل کسی چیز میں نہیں لگ رہا تھا نہ ہی پہننے میں نہ کھانے میں اور نہ ہی پڑھنے میں اسے کچھ زیادہ دلچسپی ہورہی تھی ہر وقت وہ کھویا کھویا سا رہتا تھا
منگل 30 جنوری 2018
سلمان یوسف سمیجہ علی پور
،سیف!دیکھو میرے پیارے بیٹے میں تمہارے لئے کتنا خوبصورت اور مہنگا سوٹ لایا ہوں یہ سوٹ بارہ سو روپے کا ہے ابو بازار سے لوٹے تو سیف سے کہا ابو کے ہاتھوں میں سوٹ دیکھ کر سیف کو ذرا بھی خوشی نہیں ہوئی،کیا بات ہے؟تم اپنا نیا سوٹ دیکھ کر خوش نہیں ہوئے ابو کا حیرت سے برا حال تھا سیف نے ابو کی بات کا جواب نہ دیا اور اپنے کمرے میں جاکر دروازہ بندکرلیا ابو پھٹی پھٹی آنکھوں سے سیف کو دیکھ رہے تھے آج میں نے اپنے بیٹے کے لئے مزے مزے کے پکوان تیار کئے ہیں بریانی مچھلی کے پکوڑے اور بھی بہت کچھ امی جان نے پکوانوں کا چٹخارہ لیتے ہوئے مسکرا کر کہا مگر یوسف تو خالی پلیٹوں کو تکے جارہا تھا امی جان اور ابو نے حیرانی کے عالم میں ایک دوسرے کو دیکھا سیف ارے بیٹا دیکھ تو تمہاری امی نے کس قدر لذیذ کھانے بنائے ہیں دیکھو گے تو تمہارے منہ میں پانی بھر آئیگا ابو نے سیف کو دوسری دنیا سے نکالتے ہوئے کہا اور وہ ابو کی آواز سن کر چونک گیا سیف بیٹے تمہاری طبیعت تو ٹھیک ہے امی جان نے پریشانی سے سیف کی گال پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا اس بار یوسف نے کچھ ہمت کرکے امی ابو سے بات کہہ ڈالی امی ابو آپ لوگوں کو معلوم ہوگا کہ ہمارے پڑوسی نوید انکل کا انتقال ہوگیا تھا ان کی بیوی اور بچے بہت غریب ہیں وہ بھوک سے تڑپ رہے ہوتے ہیں نوید انکل کی بیوہ سکینہ بی بی سلائی مشین سے لوگوں کے کپڑے سیتی ہے اور اپنا اور اپنے بچوں کا بمشکل پیٹ بھرتی ہے گھر کے اخراجات بھی بہت ہے کرائے کے مکان میں رہتی ہوں مکان والا روز انہیں کہتا ہے کہ کرایہ نہ دیا تو گھر سے نکال دوں گا انہیں ایک کھانا بمشکل نصیب ہوتا ہے اور ہم یہاں مزے مزے کے پکوان کھائیں ابو آپ میرے لئے پرسوں نیا سوٹ لائے تھے نا وہ سکینہ آنٹی کے بچوں کو دے دونگا مجھ سے یہ نہیں دیکھاجاتا کہ میں اچھے اچھے اور مہنگے لباس پہنوں جبکہ ہمارے پڑوسی کسی کی اُترن پہنیں سیف بول چکا توامی ابو کو حیرت زدہ کھڑے پایا،ہاں بیٹے تم سچ بولتے ہوں ہم اپنی زندگی میں ایسے کھوگئے تھے کہ ہم نے اپنے غریب پڑوسیوں کی خبر ہی نہیں لی ہم لوگ بہت برے ہیں ابو شرمندگی سے بولے تو امی نے بھی کہا ہاں آپ دوست کہتے ہیں میں آج جاکر سکینہ بہن کے حال احوال معلوم کرونگی اور ہم سب مل کر ان کی مدد کریں گے تاکہ وہ بھی ایک آرام دہ زندگی بسر کر سکیں اور ان کے بچوں کے لئے کھانے کا سامان اور کپڑے بھی لے جاونگی سیف امی ابو کی باتوں سے مطمن ہوگیا اور اسکو سچا سکون ملا ،اچھا تو آپ بھی اپنے آس پاس نظر ڈالئے کہیں کیا پتہ کوئی درد مند انسان درد میں مبتلا ہو اور اسے آپ لوگوں کی ضرورت ہو میری نصیحت پر ضرور عمل کیجیے۔
Browse More Moral Stories
بندروں کی توبہ
Bandaron Ki Tauba
وقت کا تحفہ
Waqt Ka Tohfa
ہاتھی کی سائیکل
Hathi Ki Cycle
ایک وفادار نیولا
Ek Wafadar Nevla
ننھے میاں کی توبہ
Nanhay Miyan Ki Tauba
گدھے کے سر پر سینگ
Gadhey Ke Sar Par Seeng
Urdu Jokes
چار بار کھانا کھا چکا ہوں
chaar baar khana kha chuka hon
مالک نوکر سے
Malik nokar se
فرم کا مالک
firm ka malik
پانچ سو روپے
paanch so rupay
ایک روز
aik roz
ڈھکا چھپا
Dhaka chupa
Urdu Paheliyan
گز بھر کی پانی کی دھار
ghar bhar ki pani ki dhaar
اک شے دونوں رنگ دکھائے
ek shai dono rang dikhaye
لوگوں نے کیا بات گھڑی
logo ne kya baat ghari
اک گھر کا اک پہرے دار
ek ghar ka ek pehredaar
دنیا میں ہے ایک خزانہ
duniya mein hai ek khazana
سب سے تیز اس کی رفتار
sabse tez uski raftaar