Qasam Se - Article No. 2430

Qasam Se

قسم سے - تحریر نمبر 2430

قسم کھانا بُری بات ہے اگر کسی کو آپ کی بات پر اعتبار ہے تو وہ آپ کے قسم کھائے بغیر کرے گا نہیں تو آپ ہزار قسمیں کھا لو وہ کسی صورت آپ کی بات پر یقین نہیں کرے گا

جمعرات 5 جنوری 2023

روبینہ ناز،کراچی
”صبغت اللہ“!عدن بھیا نے اُسے آواز دی تو وہ بھاگا چلا آیا ”یہاں میری گیند پڑی تھی،اب نہیں ہے۔کہاں گئی“؟اُنہوں نے اُس سے پوچھا۔یہ سن کر صبغت اللہ نے جواب دیا!بھیا مجھے تو نہیں معلوم۔
”تمہیں کیوں نہیں معلوم“؟تم جھوٹ بول رہے ہو جلدی بتاؤ،مجھے کرکٹ کھیلنے جانا ہے۔بھیا کو اب غصہ آ رہا تھا۔

”قسم سے عدن بھیا!مجھے نہیں معلوم۔اُس نے قسم کھائی۔“
یہ سنتے ہی عدن بھیا کو غصہ آ گیا اور وہ تیز لہجے میں بولے ”تم جھوٹے ہو اب اس جھوٹ کو چھپانے کیلئے قسم کھا رہے ہو تم شاید نہیں جانتے کہ جھوٹی قسم نہیں کھاتے۔“ انہوں نے پیار سے صبغت اللہ کو سمجھایا۔
بھیا کے جانے کے بعد وہ اپنی گود میں سر رکھ کر رونے لگا۔

(جاری ہے)

تو بی پھوپھو کا وہاں سے گزر ہوا تو وہ اُسے روتا دیکھ کر پریشان ہو گئیں۔

صبغت اللہ بیٹا کیا ہوا آپ کو؟انہوں نے بڑے پیار سے پوچھا۔وہ اپنی ہر بات ان سے شیئر کر لیا کرتا تھا کیونکہ وہ اس کی دوست بھی تھیں پکی والی۔
کوئی میری کسی بات پر یقین ہی نہیں کرتا میں لاکھ اپنی بات کہوں مگر سب مجھے جھوٹا ہی سمجھتے ہیں۔صبغت اللہ نے بتایا۔
وہ جانتی تھیں کہ کچھ دنوں سے وہ بات بات پر قسم کھانے لگا ہے جو کوئی اچھی بات نہیں تھی۔

”اچھا!پہلے مجھے یہ بتاؤ کہ تم نے ہر بات پر قسم کھانا کس سے سیکھا ہے؟“انہوں نے پوچھا۔
”وہ میری کلاس میں ایک دوست ہے شاید اس سے کیونکہ وہ ہر بات پر قسم کھاتا ہے“ وہ بولا۔
یہ سن کر تو بی پھوپھو بولیں ”آپ کو پتا ہے کہ وہ ایسا کیوں کرتا ہے؟“
”تاکہ دوسروں کو اُس کی بات پر یقین آ جائے۔“ صبغت اللہ نے جھٹ جواب دیا۔

”نہیں میرا بچہ!قسم کھانا بُری بات ہے اگر کسی کو آپ کی بات پر اعتبار ہے تو وہ آپ کے قسم کھائے بغیر کرے گا نہیں تو آپ ہزار قسمیں کھا لو وہ کسی صورت آپ کی بات پر یقین نہیں کرے گا۔یہ سُن کر صبغت اللہ کے چہرے پر شرمندگی دکھائی دی۔“
انہوں نے صبغت اللہ کو یہ بھی بتایا کہ جب اللہ اور پیارے آقا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بات بات پر قسم کھانے کو ناپسند فرمایا تو ہم اس کام کو پسند کرکے شیطان کے دوست کیوں بنیں؟
جی پھوپھو!مجھے تو اللہ کا دوست بننا ہے۔صبغت اللہ نے بات کو سمجھتے ہوئے کہا تو ثوبی پھوپھو نے اس کا ماتھا چوم لیا۔

Browse More Moral Stories