Rozay Ka Maqsad - Article No. 1120
روزے کا مقصد - تحریر نمبر 1120
گھر میں رمضان کی تیاری ہو رہی تھی امی ،ابو سحری اور افطاری کا سامان خرید کر لائے پانچ سالہ فاروق روزہ کے بارے میں بہت کچن سن چکا تھا۔ اسی لیے اب اُسے بھی شوق ہو رہا تھا کہ وہ بھی روزہ رکھے۔
ہفتہ 19 مئی 2018
فرحین منیر:
گھر میں رمضان کی تیاری ہو رہی تھی امی ،ابو سحری اور افطاری کا سامان خرید کر لائے پانچ سالہ فاروق روزہ کے بارے میں بہت کچن سن چکا تھا۔ اسی لیے اب اُسے بھی شوق ہو رہا تھا کہ وہ بھی روزہ رکھے۔ اگلی صبح سب لوگ سحری کرنے میں مصروف تھے دوسرے کمرے سے آوازیں آرہی تھیں امی بولیں فاروق تو سو رہا ہے یہ کمرے میںکون ہے؟ سب لوگ ایک دوسرے کے پیچھے اُٹھ کر کمرے کی طرف بڑھے تو دیکھا کہ فاروق مختلف چیزوں کے ڈبے اُٹھا کر الماری میں رکھ رہا ہے ۔
(جاری ہے)
”نہیں“۔وہ ضد پر اُتر آیا۔
”اچھا تو پھر سوچ لو سارا دن کھان پینا کچھ نہیں ہے۔“
”ٹھیک ہے“۔ فاروق نے جواب دیا اور فجر کی نماز پڑھی ،سیپارا پڑھا اور پھر سو گیا۔ دوپہر کو امی نے اسے نماز کے لیے اُٹھایا تو وہ فوراََ اُٹھ کر کھڑا ہو گیا۔ اس کی امی اور سب گھر والے حیران تھے، ایک بار بھی اُس نے بھوک کا ذکر نہیں کیا ۔ نماز پڑھ کر وہ بہت خوش نظر آرہا تھا۔ شام کو اُسکا دوست آیا تو کھیلتے کھیلتے دونوں میں لڑائی ہوگئی مگر فاروق نے اپنے منہ سے ایک لفظ بھی اُسے نہ کہا۔ بولا ” میرا روزہ ہے، میں نہیں لڑوں گا“۔ سب ہی اُسکا رویہ دیکھ کر حیران تھے شام کو افطاری کے بعد امی ابو نے فاروق کو پہلا روزہ رکھنے پر انعام دیا۔ بہن بھائیوں نے اُسے شاباش دی اور کہا:”فاروق اب بتاو¿ روزہ رکھ کر تمہیں کیسا لگا؟۔وہ بولا میرا دل خود بخود اچھے کام کرنے کو چاہنے لگا اور لڑائی سے دل نے رُکنے کو کہا۔اسکا مطلب ہے فاروق کو روزہ کا مقصد سمجھ میں آگیاہے امی نے خوش ہوتے ہوئے اُسے پیار کیا۔
Browse More Moral Stories
شیر کی سزا
Sher Ki Saza
کہانی کاہل میاں کی
Kahani Kahil Mian Ki
ایک امانت
Aik Amanat
پھول کا جواب
Phool Ka Jawab
پھر چاند نکلا
Phir Chand Nikla
سورج کی تلاش
Soraaj Ki Talash
Urdu Jokes
ہمراہی
hamrahi
کھٹا کھٹا سا دودھ
khatta khatta sa doodh
گل دان
Guldan
بل میں اضافہ کا سبب
bill mein izafa ka sabab
شوہر
shohar
منگیتر
mangetar
Urdu Paheliyan
جنت میں جانے کا حیلہ
jannat mein jaane ka hela
شوں شوں کرتی نار اک نکلی
sho sho karti naar ek nikli
ہر اک جانے اس کا نام
har ek jaane uska naam
ہری ہری پانی میں گھولی
hari hari pani me gholi
اک حد تک تو گرمی کھائے
ek hud tak tu garmi khaye
خشکی پر نہ اس کا پاؤ
khuski par na us ka paon