Sheer Ki Badshahat - Article No. 1693

شیر کی بادشاہت - تحریر نمبر 1693
شیر نے ایک دن ہاتھی اور تمام جانوروں کو اِکھٹا کیا اور خطرے سے آگاہ کیا۔یہ بات ہاتھی کو بُری لگی ،لیکن اس نے اپنا غصہ ضبط کر لیا کہ آخر شیر کہنا کیا چاہ رہا ہے ۔
جمعرات 26 مارچ 2020
ایک جنگل میں ہاتھی کی حکومت تھی جو بظاہر بہت طاقت ور دکھائی دیتا تھا،لیکن دن بھرتالاب کے کنارے سست بیٹھا رہتا اور اپنے دوستوں کے ساتھ وقت گزار دیتا۔جنگل بہت وسیع وخوب صورت تھا،اسی وجہ سے دوسرے جنگل کے جانوروں کی نظر پر تھی ۔دشمن پہلے بھی ایک دفعہ حملہ کر چکا تھا،لیکن شیر کے گروہ نے دشمنوں کو مار بھگایا۔
ہاتھیوں کی لا پرواہی دیکھتے ہوئے دشمن ایک بار پھر حملے کی تیاریوں میں مصروف تھے۔ہاتھی اس بات سے بالکل بے خبر تھے ،لیکن شیروں کو اس بات کی خبر جلد ہی ہو گئی اور شیروں نے خفیہ طور پر مقابلے کی تیاریاں شروع کردیں اور رات کو جاگ کر پہرا دینے لگے۔
شیر نے ایک دن ہاتھی اور تمام جانوروں کو اِکھٹا کیا اور خطرے سے آگاہ کیا۔
(جاری ہے)
یہ بات ہاتھی کو بُری لگی ،لیکن اس نے اپنا غصہ ضبط کر لیا کہ آخر شیر کہنا کیا چاہ رہا ہے ۔
شیر نے کہا کہ پڑوسی جنگل کے جانور کسی بھی وقت ہم پر حملہ کر سکتے ہیں ۔یہ سن کر ہاتھی زور سے قہقہہ لگانے لگے ۔ان کی دیکھا دیکھی گینڈے بھی ہنسنے لگے کہ بھلا ہم اتنے بڑے اور طاقت ور ہیں اور وہ معمولی جانور بھلا کیسے ہمیں نقصان پہنچا سکتے ہیں ۔ہرن ،بندر،خرگوش وغیرہ اپنے بچوں کی طرف سے پریشان ہو گئے اور شیر کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ سب جانوروں کی حفاظت بادشاہ کی ذمے داری ہے ،مگر ہاتھیوں نے یہ بات سنی اَن سنی کردی۔شیر کی باتوں میں سچائی تھی اور یہ سچائی ایک دن ہاتھیوں اور گینڈوں پر واضح ہو گئی۔ایک رات دشمن جانور حملہ آور ہو گئے ۔دور سے دشمن کے قدموں کی آہٹ سن کر شیر خود بھی چوکنا ہو گئے اور دوسرے جانوروں کو بھی جگا دیا ،تاکہ وہ اپنی حفاظت کر سکیں ،لیکن ہاتھی اور گینڈے نیند کے مزے لے رہے تھے ۔پھر وہی ہوا جس کا ڈر تھا۔دشمنوں نے سوئے ہوئے ہاتھیوں اور گینڈوں کو اپنا نشانہ بنایا،لیکن عین اسی وقت شیروں نے دشمنوں پر اس طرح حملہ کیا کہ وہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے ۔لڑائی کافی دیر تک ہوئی۔
صبح ہونے کے آثار نظر آنے لگے۔صبح کی روشنی میں دشمن جانوروں کی لاشیں بکھری پڑی تھیں۔ہاتھیوں اور گینڈوں کی خاصی تعداد ہلاک ہو گئی ۔اب ہر طرف امن کی فضا تھی۔سب جانوروں کے مشورے سے ایک عقل مند اور ذہین شیر کو بادشاہ کے عہدے پر فائز کیا گیا۔
Browse More Moral Stories

ہونہار مصور
Honehar Musawir

عید کے موقع پر
Eid Ke Moqa Par

پری کا بھائی - (پہلی قسط)
Pari Ka Bhai - 1st Qist

آزادی کی چھاؤں
Azadi Ki Chhaon

کہانی قائداعظم رحمتہ اللہ کی
Kahani Quaid E Azam Ki

کنویں کے مینڈک
Kunween Ke Maindak
Urdu Jokes
مسڑ جناح
mr jinnah
ریلوے اسٹیشن
Railway station
لڈو
Ladoo
کان
Kaan
ایک مصور
aik musawir
ایک عربی
aik arbi
Urdu Paheliyan
گھوم گھوم کر گیت سنائے
ghoom ghoom ke geet sunaye
ڈبیا سے نکلا جس نے بھی کھولی
dibya se nikla jis ne bhi kholi
پانی سے ابھرا شیشے کا گولا
pani se bhara sheeshe ka gola
جب بھی وہ میدان میں آئے
jab bhi wo medan me ae
کھڑی رہے تو بیٹھے کب
khari rahe to bethy kab
بیٹی جا پہنچے بازار
beti ja punche bazar