Sultan Ka Adal - Article No. 1088
سلطان کا عدل - تحریر نمبر 1088
ایک دن سلطان نور الدین زنگی چوگان کھیل رہا تھا کہ اس وقت ایک سپاہی اسکے پاس آیا اور کہنے لگا کہ حضور محترم قاضی صاحب نے آپکو ایک مقدمے کے سلسلے میں اسی وقت عدالت میں طلب کیا ہے
جمعہ 2 مارچ 2018
خالد عمران
سلطان نور الدین زنگی اپنے خاندان کا دوسرا حکمران تھا اسکے زمانے میں دو یہودیوں نے رسول اکرمﷺ کے روضہ مبارک کو نقصان پہنچانے کی ناپاک جسارت کی تھی(نعوذ باللہ) جنہیں سلطان نور الدین زنگی نے موت کے گھاٹ اُتار دیا تھا،کہتے ہیں کہ ایک دن سلطان نور الدین زنگی چوگان کھیل رہا تھا کہ اس وقت ایک سپاہی اسکے پاس آیا اور کہنے لگا کہ حضور محترم قاضی صاحب نے آپکو ایک مقدمے کے سلسلے میں اسی وقت عدالت میں طلب کیا ہے سلطان یہ سن کر کھیل چھوڑ کر فوراً اس سپاہی کے ساتھ قاضی صاحب کی عدالت میں جا پہنچا تو قاضی صاحب نے ایک شخص کی طرف اشارہ کرکے کہا کہ اس شخص نے آپ کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے اس کا کہنا ہے کہ اسکی زمین پر آپ نے ناجائز قبضہ کرلیا ہے آپ کا اس سلسلے میں کیا جواب ہے؟سلطان نے نہایت ادب و احترام سے کہا کہ اس شخص کا دعویٰ درست نہیں ہے وہ زمین میری اپنی ہے اور میرے پاس اسکے ثبوت بھی ہیں قاضی صاحب نے کہا کہ آپ وہ تحریری ثبوت اگلی تاریخ کو پیش کردیں۔
(جاری ہے)
واہ!کیسے حکمران تھے کہ وہ لوگ انصاف اور عدل کو اپنا فرض سمجھتے تھے مگر آج کے زمانے میں پاکستان کے طاقتور لوگوں پر جب ایسا وقت آتا ہے تو وہ قانون کی پیروی نہیں کرتے بلکہ جرم کرنے کے باوجود اپنے آپ کو بے قصور ثابت کروالیتے ہیں اور قانون کا مذاق اُڑاتے ہیں،کاش ایسے حکمران ہمارے ملک میں آجائیں جو سلطان نورالدین زنگی کی طرح جو عدل و انصاف کو مقدم سمجھیں،
Browse More Moral Stories
میں ہوں․․․مانو بلی
Main Hoon Mano Billi
نیلی پری
Neeli Pari
وطن کی مٹی!
Watan Ki Matti
نانی ماں نے جان بچائی
Nani Maan Ne Jaan Bachai
روزے کا مقصد
Rozay Ka Maqsad
شیر کا ڈرپوک بچہ
Sher Ka Darpook Bacha
Urdu Jokes
ڈاکٹر صاحب
Dr sahib
کتا
Kutta
ہمدردی کے دو بول
Hamdardi K do Bool
دوافیمی
do afeemi
دعوت
dawat
دو سکھ ریل گاڑی میں
Do sikh rail gari mai
Urdu Paheliyan
اک لمبے کا سنو افسانہ
ek lambay ka suno afsana
بھاگا بھاگا نیچے جائے
bhaga bhaga neeche jaye
کبڑی ماں نے بچے پالے
kubri maa ne bache paale
کھڑی رہے تو بیٹھے کب
khari rahe to bethy kab
بھرا بھرا تھا ایک مکان
bhara bhara tha ek makan
بن کھانے کی چیز کو کھایا
bin khane ki cheez ko khaya