بورے والا،ستھرا پنجاب کنٹریکٹر کے الزامات کا معاملہ

کنٹریکٹ کی تفصیلات سامنے آنے پر تمام حقائق بے نقاب، کمشنر ملتان ڈویڑن اور بیوروکریسی پرالزامات بے بنیاد کمپنی پرکارکردگی پر سوالات کھڑے کردیئے

منگل 19 اگست 2025 20:00

بورے والا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2025ء)ستھرا پنجاب کنٹریکٹر کے الزامات کا معاملہ، کنٹریکٹ کی تفصیلات سامنے آنے پر تمام حقائق بے نقاب، کمشنر ملتان ڈویڑن اور بیوروکریسی پرالزامات بے بنیاد کمپنی پرکارکردگی پر سوالات اٹھ کھڑے ہوئے تفصیل کے مطابق ستھرا پنجاب کی کنٹریکٹر کمپنی کی جانب سے صفائی ستھرائی کے معاملات پر متنازعہ الزامات کے بعد یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ ستھرا پنجاب کنٹریکٹر کمپنی کے سی ای او فیصل صدیقی کے دعوے زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتے گزشتہ روز ایک نجی چینل کے پروگرام میں فیصل صدیقی نے کمشنر ملتان عامر کریم خان اور بیوروکریسی پر یہ الزام عائد کیا کہ ان کی کمپنی کو جان بوجھ کر ہراساں کیا جا رہا ہے حالانکہ کمپنی نے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ہزاروں افراد کو روزگار فراہم کیا ہے تاہم ذرائع کے مطابق آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود کمپنی اپنے کنٹریکٹ میں درج پچیس کے پچیس کے پی آئیز میں سے تقریباً نصف بھی پورے نہ کر سکی اور میدانِ عمل میں پیش کیے گئے اعداد و شمار اور حقیقت کے درمیان واضح تضاد موجود ہے، چند روز قبل وزیر اعلیٰ پنجاب نے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو واضح ہدایت دی کہ ستھرا پنجاب کے کے پی آئیز پر پورا نہ اترنے والے کنٹریکٹرز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے جس کے بعد اضلاع میں اجلاس بلا کر کمپنیوں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیاعوامی اور سماجی حلقے اس تمام تر صورتحال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کر رہے ہیں کہ کمپنی کے تمام مالی کلیمز، ریکارڈ اور ادائیگیوں کا تیسری فریق سے آزاد آڈٹ کرایا جائے ورکرز کو ان کی مکمل ادائیگی کا فوری طور پرپابند کیا جائے اور سیفٹی و ہیلتھ انشورنس کے حوالے سے لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر ذمہ داران کے خلاف فوری اور سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائیعوامی رائے یہ ہے کہ فیصل صدیقی اپنی نااہلی اور ناقص کارکردگی کا ملبہ کمشنر ملتان اور بیوروکریسی پر ڈال کر اصل حقائق چھپانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں جب کہ وقت آ گیا ہے کہ ان کے خلاف شفاف تحقیقات کے بعد مثال قائم کی جائیمزید برآں اس خبر میں سی ای او فیصل صدیقی کا موقف لینے کے لیے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم کمپنی کے ایک اہلکار نے ان کا نمبر فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔

بُورے والا میں شائع ہونے والی مزید خبریں